آئی سی سی بنگلہ دیش کا دورہ پاکستان یقینی بنانے کیلئے مداخلت کرے، اظہر علی

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2019
اظہر علی ٹیسٹ سیریز جیتنےکے بعد ٹرافی کے ہمراہ— فوٹو: اے پی
اظہر علی ٹیسٹ سیریز جیتنےکے بعد ٹرافی کے ہمراہ— فوٹو: اے پی

پاکستان ٹیم کے کپتان اظہر علی نے سری لنکا کے خلاف ٹیست میچ اور سیریز میں فتح پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں فتح کی مجموعی کاوشوں کا نتیجہ ہے جس پر سب بہت خوش ہیں۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 263رنز سے شکست دینے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے یادگار موقع پر سیریز میں فتح پر سب بہت خوش ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے 13 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ سیریز جیت لی

ان کا کہنا تھا کہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ ٹیم کی پرفارمنس بہت اچھی رہی، ہم اس میچ میں کافی دیر دباؤ میں رہے کیونکہ پہلی اننگز میں 191 رنز پر آؤٹ ہو گئے تھے لیکن باؤلرز عمدہ کارکردگی دکھا کر ہمیں میچ میں واپس لائے اور اس کے بعد بہترین اوپننگ پارٹنرشپ ہوئی ۔

ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اس میچ میں چند بہترین پرفارمنس ہوئی ہیں، جس سے سب بہت خوش ہیں، میری اپنی کارکردگی بھی اچھی رہی کیونکہ میں کافی عرصے سے رنز کے لیے جدوجہد کر رہا تھا اور کوشش کروں گا کہ اس تسلسل کو برقرار رکھوں۔

بنگلہ دیشی ٹیم کے دورے پاکستان کے حوالے سے اظہر نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ آخر ٹیسٹ میچز کے لیے پاکستان نہ آنے کی وجہ کیا ہے، کوئی عذر نہیں بنتا، یہ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہے لہٰذا اس کو پاکستان میں ہی منعقد ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ٹیسٹ میں فتح، نسیم شاہ نے نیا اعزاز حاصل کرلیا

انہوں نے کہا کہ یہاں کئی ٹیمیں آ کر کھیل چکی ہیں، ورلڈ الیون کی ٹیم آئی، پاکستان سپر لیگ ہوئی، اہم کھلاڑیوں نے دورہ کیا، انٹرنیشنل کرکٹ ہو رہی ہے، سری لنکا کی ٹیم ایک بھی نہیں دو ٹیسٹ میچ کھیل کر جا رہی ہے اس لیے مجھے تو سمجھ نہیں آ رہی کہ ٹیسٹ میچوں کے لیے پاکستان نہ آنے کی کیا وجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ایشیا میں ٹیمیں اور کرکٹ بورڈ ایک دوسرے کو سپورٹ نہیں کریں گے تو بات کہاں جائے گی، ہم ٹیسٹ کرکٹ کم کھیل رہے ہیں اور بنگلہ دیش کو بھی ٹیسٹ کرکٹ کم مل رہی ہے لہٰذا ان حالات میں ہمیں ایک دوسرے کو سپورٹ کرنا چاہیے اور میں چاہوں کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے کیونکہ لوگوں کو معیاری کرکٹ دیکھنے کو ملی ہے، اس لیے بنگلہ دیش کے پاس پاکستان نہ آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیریئر میں کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ سمجھ نہیں آ رہا ہوتا کہ رنز کیوں نہیں ہو رہے، وکٹ پر سیٹ ہونے کے باوجود آؤٹ ہو رہے ہوتے ہیں، کبھی ہم آؤٹ ہو جاتے ہیں اور کبھی باؤلرز بہت اچھی گیند کر لیتا ہے اور اگر یہ خراب کارکردگی کا سلسلہ طویل عرصے تک جاری رہے تو بلے باز پر دباؤ ہوتا ہے اور اس سے نکل کر اسکور کرنا کسی بھی بلے باز کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: عابد علی نے نیا منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا

انہوں نے اوپنرز عابد علی اور شان مسعود کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپنرز نے دباؤ میں بہت اچھا اسکور کیا، دونوں نے سنچریاں اسکور کیں اور اس ان دونوں کے کیریئر مزید اونچائیوں پر جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹیسٹ سیریز جیتنے کا یہ مطلب نہیں کہ ہمارے سارے مسئلے حل ہو جائیں گے، نیا باؤلنگ اٹیک ہے، ابھی ہمیں تجربہ حاصل کرنا ہے، ابھی اس ٹیم کو بننا ہے اور آگے جانا ہے اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بھی اچھی کارکردگی دکھانی ہو گی۔

ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے مزید کہا کہ یاسر شاہ ہمارا بہترین اسپنر ہے، اس کا خراب دور چل رہا ہے لیکن دو تین سیریز میں خراب کارکردگی کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ برے باؤلر ہیں، وہ عالمی ریکارڈ کے حامل باؤلر ہیں جنہوں نے ہمیں ماضی میں متعدد فتوحات سے ہمکنار کرایا اور ہمیں امید ہے کہ وہ فارم میں واپس آ کر ہمیں دوبارہ میچز جتوائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہاں فواد اچھا ہے لیکن فلاں، فلاں کھلاڑی بھی اچھے ہیں‘

اظہر نے کہا کہا ہماری باؤلنگ کا تجربہ فرسٹ کلاس میں تو کم ہے لیکن ہم نے صلاحیت دیکھ کر انہیں منتخب کیا اور یہ اس وقت پاکستان میں موجود بہترین باؤلرز ہیں، ڈومیسٹک میں بھی اچھے باؤلر ہیں لیکن یہ سب سے بہترین ہیں، کبھی پرفارمنس نہیں ہوتی

ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ نے آدسٹریلیا میں بھی اچھی باؤلنگ کی، سب نے ان کی باؤلنگ کی آسٹریلیا میں بھی تعریف ہوئی، ان کو احتیاط سے استعمال کرنا پڑے گا کیونکہ وہ نوجوان ہیں جبکہ شاہین شاہ بھی مستقل اچھی باؤلنگ کرتے ہیں، سب سے اچھی چیز یہ ہے کہ وہ بار بار باؤلگ مانگتا ہے اور ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ باؤلنگ کرنا چاہتا ہے جس سے امید ہے کہ ان کا کیریئر آگے جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں