سائنسدان لیبارٹری میں تیار ہارٹ مسلز کی پیوندکاری میں کامیاب

29 جنوری 2020
دل کے پٹھوں کے خلیات مائیکرو اسکوپ میں ایسے نظر آتے ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو
دل کے پٹھوں کے خلیات مائیکرو اسکوپ میں ایسے نظر آتے ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو

سائنسدانوں نے پہلی بار لیبارٹری میں تیار کیے جانے والے دل کے پٹھوں کے خلیات کی پیوندکاری میں کامیابی حاصل کی ہے اور توقع ہے کہ اس سے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت میں نمایاں کمی آئے گی۔

جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دل کے پٹھوں کے خلیات کی تیاری کے لیے پہلے بالغ اسٹیم سیلز کو لیا اور ری پروگرام کرکے انہیں خام حالت جیسی کیفیت میں واپس لے گئے۔

اس طرح محققین کو ان خلیات کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کرنے کا موقع مل سکا جیسے دل کے پٹھوں کے خلیات طور پر استعمال کرنے میں کامیابی ملی۔

ان خلیات کو ایک چھوٹی، ڈی گریڈ ایبل شیٹس میں رکھا گیا جن کو مریض کے دل کے متاثرہ حصے کو کور کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

جس مریض پر یہ پیوندکاری کی گئی، اس کے دل کو دھڑکنے میں مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ پٹھوں کو مناسب مقدار میں خون نہیں مل رہا تھا، کچھ کیسز میں اس کیفیت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پڑتی ہے مگر محققین کو توقع ہے کہ پٹھوں کے نئے خلیات سے شریانوں کو نئی زندگی مل سکے گی اور دل کے مجموعی افعال میں بہتری آئے گی۔

یہ اوساکا یونیورسٹی کے 3 سالہ ٹرائل کے 10 کیسز میں شامل پہلا مریض تھا جو اب ہسپتال میں صحت یاب ہورہا ہے اور اگلے سال تک اس کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

اگر یہ تجربہ طویل المعیاد بنیادوں پر کامیاب ہوا یہ طریقہ کار ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا بہتر متبادل بن سکے گا کیونکہ نئے خلیات کو بنانا کسی ڈونر کے دل کو تلاش کرنے سے بہت زیادہ آسان ہے۔

اور یہ خطرہ بھی کم ہوگا کہ مریض کا جسمانی مدافعتی نظام ان خلیات کو مسترد کردے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں