برطانیہ کے بعد یورپی یونین نے بھی ہواوے کے 5 جی نیٹ ورکس پر پابندیوں کے امریکی دباﺅ کو مسترد کردیا ہے۔

یورپین کمیشن کی جانب سے اس خطے میں 5 جی کو متعارف کرانے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق کو جاری کیا گیا ہے جس میں خطرے کی روک تھام کی حکمت عملی کو اپنانے کی توثیق کی گئی ہے، جس کا مطلب ہے کہ یورپی یونین میں بھی ہواوے پر پابندی عائد نہیں کی جارہی۔

اس کے برعکس یورپی یونین میں شامل ممالک کو کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں اعلان کیے گئے فائیو جی ٹول باکس کے حوالے سے اقدامات اور رابطوں کے پیکج پر عملدرآمد کریں۔

یورپین کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا 'ٹول باکس کے ذریعے رکن ریاستیں اس حوالے سے مشترکہ طور پر خطرات کی نشاندہی اور حفاظتی اقدامات کریں'۔

بیان کے مطابق رکن ممالک کو سیکیورٹی ضروریات کو مضبوط کرنے، سپلائرز کے رسک پروفائلز تک رسائی پر اتفاق کرنا ہوگا تاکہ ایسے سپلائرز کا کردار محدود کیا جاسکے جن کو بہت زیادہ خطرناک تصور کیا جائے اور انہیں اہم اور حساس اثاثہ جات سے دور رکھا جائے اور ایسی حکمت عملیوں کو یقینی بنایا جائے جو کمپنیوں کے تنوع کو یقینی بنائے۔

یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ایک اور دھچکا ہے کیونکہ گزشتہ روز برطانوی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ فائیو جی نیٹ ورکس کی سپلائی کے لیے 'ہائی رسک' کمپنیوں پر پابندی عائد نہیں کرے گی۔

برطانیہ کے مابق وہ ایسی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے انہیں فائیو جی نیٹ ورکس کے حساس شعبوں اور اسٹرٹیجک مقامات سے دور رکھے گی۔

خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے عالمی سطح پر دباﺅ بڑھایا جارہا ہے کہ وہ چینی کمپنی کے لیے اپنے دروازے مکمل طور پر بند کردے اور امریکی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ہواوے کو اہم ترین انفراسٹرکچر کی فراہمی کے عمل میں شامل کرنا سیکیورٹی خطرہ ہوگا۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خطرات کو مل کر قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

اس حوالے سے مخصوص سیکیورٹی اقدامات کی ذمہ داری یورپی یونین میں شامل ممالک کو دی گئی ہے اور انفرادی طور پر ان میں سے کچھ ممالک ہواوے کو اس عمل سے نکال سکتے ہیں مگر یورپی یونین اس طرح کے اقدامات کے خلاف نظر آتی ہے۔

یورپی کمیشن کے مطابق ٹول باکس پر اجتماعی کام سے فائیو جی نیٹ ورکس کے سیکیورٹی چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ ردعمل کا مضبوط عزم ظاہر ہوگا، جو کہ یورپی یونین کی فائیوجی سیکیورٹی کے حوالے سے کامیاب اور قابل اعتبار سوچ کے لیے ضروری ہے۔

یورپی یونین کے 5 جی ٹول باکس کی اگلی ڈیڈلائن اپریل 2020 ہے اور کمیشن کو توقع ہے کہ اس وقت تک رکن ممالک کی جانب سے تجویز کردہ اقدامات پر عملدرآمد کرلیا جائے گا جبکہ عملدرآمد کی مشترکہ رپورٹ رواں سال کسی وقت جاری ہوگی۔

خیال رہے کہ امریکا نے اپنی سرزمین پر ہواوے کو فائیو جی نیٹ ورکس متعارف کرانے سے روک دیا تھا اور اس حوالے سے سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے تھے کہ کمپنی کو چینی حکومت کنٹرول کررہی ہے، جس کی ہواوے نے مسلسل تردید کی۔

امریکی حکومت کے خیال میں ہواوے انفراسٹرکچر سے چینی حکومت کو جاسوسی اور تباہی پھیلانے کے مواقع ملیں گے اور یہی وجہ ہے کہ 2012 سے امریکا میں ہواوے ٹیلی کام آلات کے استعمال پر پابندی ہے، جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی ہواوے کے 5 جی موبائل نیٹ ورک کے آلات کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

مگر 2018 میں ہواوے کے بارے میں امریکی اقدامات میں شدت دیکھنے میں اس وقت آئی جب ٹرمپ انتظامیہ نے مختلف کمپنیوں جیسے اے ٹی اینڈ ٹی اور دیگر کو ہواوے فونز کی ڈیل سے روک دیا گیا جبکہ گزشتہ سال مئی میں ہواوے کو امریکی صدر نے بین کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں