ہمیں معلوم ہے کہ سندھ میں چینی کہاں ذخیرہ ہورہی ہے، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 09 فروری 2020
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کر رہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کر رہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے چینی کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے حوالے سے حکومت معلومات رکھتی ہے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اصلاحات کے بعد کالا دھن جو ریئل اسٹیٹ میں گھوم رہا تھا اسے نکال کر چینی کی ذخیرہ اندوزی میں لگادیا۔

مزیدپڑھیں: چینی کے بحران کے پیش نظر برآمدات پر پابندی

ان کا کہنا تھا کہ آٹے اور چینی بحران کے لیے کچھ نیٹ ورکس متحرک ہیں، وہ جانتے ہیں کہ اگر عمران خان کامیاب ہوگئے تو وہ ناکام ہوجائیں گے جس کی وجہ سے انہوں نے مصنوعی بحران پیدا کیا گیا اور وہ اصلاحات کی پالیسی کو ناکام بنانا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ وہ گٹھ جوڑ کون ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم نے صوبوں کو متحرک کردیا ہے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ 'ملکی نظام کو جان بوجھ کر مفلوج رکھا گیا، ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے والوں کو حساب دینا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ '72سال سے ملک میں مخصوص 'اسٹیٹس کو' کا نظام چل رہا تھا، ماضی میں طاقتور لوگوں نے قانون کو اپنے مفاد سے جوڑا تھا'۔

انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم نے کہا تھا کہ چوروں کو نہیں چھوڑوں گا، وہ عوام سے کیے ہوئے وعدوں سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: چینی مافیا-سیاستدانوں کا گٹھ جوڑ، صارفین اور کسانوں کو دھوکا دینے میں ملوث

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'مخالفین اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں، عمران خان کی جدوجہد آخری مراحل میں ہے'۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں آٹے کے بحران نے جنم لیا تھا جس کے باعث آٹے کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا اور عوام مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں گندم اور آٹے کے بحران کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں