مہنگائی کرنے والوں کو سزا دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 25 فروری 2020
وزیراعظم نے مختلف امور پر اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کی صدارت کی — تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے مختلف امور پر اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کی صدارت کی — تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی ہوئی ہے اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ جو افراد قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے ذمہ دار ہیں ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی جانب سے قیمتیں قابو میں رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں اشیائے خورونوش خصوصاً سبزیوں کی قیمتوں میں واضح کمی نمایاں ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’قوم کو یقین دلاتا ہوں جب تک مصنوعی طور پر مہنگائی کرنے والے تمام عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں سزا نہ دلوا دوں، میں چین سے نہیں بیٹھوں گا‘۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ملک میں حالیہ چینی اور آٹے کے بحران کی تحقیقات کرنے کی ذمہ داری تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی

ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ تیار کرلی لیکن وزیراعظم اس سے مطمئن نہیں اور انہوں نے ہدایت کی کہ قیمتوں میں اضافے اور چینی یا آٹے کی ذخیرہ اندوزی کے حوالے سے مزید 20 سوالات کے جوابات پر مشتمل جامع رپورٹ پیش کی جائے۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آٹے اور چینی کے بحران کا الزام پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر برائے تحفظ خوراک خسرو بختیار پر لگایا گیا۔

تاہم وزیراعظم نے ان دونوں کو کلین چٹ دے دی اور کہا کہ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں ان دونوں کو کسی غلط کام کے حوالے سے نامزد نہیں کیا۔

دریں اثنا وزیراعظم نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک اجلاس میں شرکت کی جس میں انہیں بتایا گیا کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے معیار اور درجہ بہتر بنا کر 252 اشیا کی برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات، زیر التوا منصوبے اور پولیو کیسز زیرغور

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے آگاہ کیا کہ 250 اشیا مثلاً کیمیکلز، بائیو ٹیکنالوجی، مشینری، ٹیکسٹائل، بیس میٹل اور پلاسٹک کا معیار بہتر بنا کر بھاری زر مبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

وزیرِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے حال ہی میں لاہور کے مرکزی علاقے میں واقع پاکستان کونسل فار سائنٹیفک ایند انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کی اربوں روپوں کی 25 ایکٹر زمین ایک سیاسی رہنما کے قریبی رشتہ دار سے واگزار کروائی۔

وزیرِ اعظم نے ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کی ملکی سطح پر پیداوار اور برآمدات میں اضافے کے حوالے سے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تجاویز کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

بجلی کی قیمتوں میں کمی

ایک علیحدہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت بجلی کی قیمت میں کمی کر کے عوام کو ریلیف پہنچانے کی سر توڑ کوششیں کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ناقص بین الاقوامی معاہدے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہیں لیکن ان کی حکومت ان چیلنجز پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت سے نکلنے کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی آسان ہوگئی، وزیراعظم

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کو ریلیف پہنچانے کے لیے ایک سے 300 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

سیاحت کا فروغ

سیاحت کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو خیبرپختونخوا میں 4 جبکہ پنجاب اور بلوچستان میں ایک ایک سیاحتی مقام کھولنے کے حوالے سے جامع منصوبہ 6 ماہ میں پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹیری خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ صوبے میں موجود ریسٹ ہاؤسز کی بحالی اور انتظامات سیاحت کے شعبے سے وابستہ نجی شعبے کو دینے کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف ملکی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ مقامی لوگوں کے لیے کاروبار اور نوکریوں کے بے شمار مواقع میسر آئیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں