امریکا کی ایران کو کورونا وائرس کے تدارک کیلئے مدد کی پیشکش

اپ ڈیٹ 29 فروری 2020
ایران میں کم از کم 26 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے—فائل فوٹو: اے پی
ایران میں کم از کم 26 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے—فائل فوٹو: اے پی

امریکا نے ایران کو کورونا وائرس سے تدارک کے لیے مدد کی پیشکش کردی۔

واشنگٹن ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بتایا کہ واشنگٹن نے تہران کو کورونا وائرس سے متعلق تدارک کے لیے مدد کرنے کی پیش کش کی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر صحت کے بعد ایرانی نائب صدر بھی کورونا وائرس کا شکار

ساتھ ہی انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ تہران اس وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق معلومات کا تبادلہ کرنے میں 'سنجیدہ' نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق ایران میں کم از کم 26 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوگئے۔

سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ہاؤس کی خارجہ امور کی کمیٹی کو بتایا کہ 'ہم نے اسلامی جمہوریہ ایران کو مدد کی پیشکش کی ہے اور ہم دنیا اور خطے کے دیگر ممالک پر واضح کرتے ہیں کہ ایران میں کورونا وائرس کے خلاف مدد، انسانی امداد جیسی چیزوں سے امریکا پیچھے نہیں ہٹے گا اور مکمل طور پر مدد کرے گا'۔

تاہم انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ ایران، وائرس کے پھیلاؤ کی شدت کے بارے میں تسلی بخش معلومات شیئر نہیں کر رہا۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ایرانی عہدیداروں نے اس وائرس سے کم از کم ایک درجن اموات کا اعتراف کیا لیکن اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: نائب وزیر صحت اور رکن پارلیمنٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق

مائیک پومپیو نے کہا کہ 'ایران میں صحت کے مراکز کا انفراسٹرکچر مضبوط نہیں ہے اور آج تک ایران کے اندر واقعی کیا ہو رہا ہے اس کے بارے میں معلومات دینے کے لیے تہران کی رضامندی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے بہت تشویش ہے کہ ایران درکار معلومات فراہم نہیں کر رہا'۔

واضح رہے کہ پاکستان کے پڑوسی ملک ایران میں نائب وزیر صحت اور ایک رکن پارلیمنٹ کے بعد ملک کے 12 میں سے ایک نائب صدر میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

ایران میں 28 فروری کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 270 ہوگئی تھی اور ہلاکتیں 26 تک پہنچ گئیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی ایران کے نائب وزیر صحت اِرج حریرچی اور رکن پارلیمنٹ محمود صادقی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا کا خدشہ: پاک ۔ ایران سرحد کے قریب 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ

اگرچہ ایران کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم ماہرین کے مطابق وہاں تیزی سے نئے لوگ اس وائرس کا شکار ہو رہے ہیں۔

کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد ایرانی حکومت نے پہلی بار کسی بیماری کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات کو منسوخ بھی کیا۔

ساتھ ہی حکومت نے عندیہ دیا کہ عین ممکن ہے کہ آئندہ کچھ دن میں متعدد مذہبی مقامات کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھا جائے۔

علاوہ ازیں ایرانی حکومت نے تعلیمی اداروں سمیت ثقافتی اداروں کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر رکھا ہے۔

ایران سے قبل سعودی عرب نے بھی وائرس کے پیش نظر عمرہ زائرین کے داخلے پر غیر معینہ تک پابندی لگادی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

کاشف حیدر Feb 29, 2020 12:59pm
پہلے امریکہ، قربانیوں کی قدر ، اقوام سے عزت دارنہ مکالمہ اور معاہدوں کی پاسداری یا احترام تو سیکھ لے۔