جسمانی چربی کو گھلانے میں مددگار آسان غذائی نسخہ

02 مارچ 2020
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ اضافی جسمانی چربی کو گھلانا چاہتے ہیں تو صرف یہ نہ دیکھیں کہ کتنا کھارہے ہیں بلکہ یہ بھی جانیں کہ کس وقت کھارہے ہیں۔

درحقیقت صبح کا اچھا ناشتا کرنا اور رات گئے منہ چلانے سے گریز کرنا جسمانی وزن میں کمی اور چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

وینڈربلٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہماری حیاتیاتی گھڑی اور نیند اس بات کو ریگولیٹ کرتے ہیں کہ کھائی جانے والی غذا کو کیسے میٹابولائز کیا جائے، مگر چربی گھلانے یا کاربوہائیڈریٹس تبدیلیوں کا انحصار دن یا رات کے غذا کے وقت پر ہوتا ہے۔

ہمارے جسم کی حیاتیاتی گھڑی نیند کے دوران چربی گھلانے کے لیے پروگرام ہوتی ہے، تو جب ناشتا نہیں کرتے اور رات کو سونے سے قبل کچھ کھالیتے ہیں تو چربی گھلنے کا عمل التوا کا شکار ہوجاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران درمیانی عمر اور معمر افراد کو شامل کیا گیا اور انہیں 2 الگ 56 گھنٹوں کے سیشنز کا حصہ بنایا گیا۔

ہر سیشن کے دوران دن اور رات کا کھانا ایک وقت پر دیا گیا جبکہ تیسری غذا کا وقت مختلف رکھا گیا یعنی ناشتا 8 بجے دیا گیا مگر کچھ افراد کو 10 بجے کچھ کھانے کو دیا گیا۔

طبی جریدے جرنل پلوس بائیولوجی میں شائع تحقیق میں رات بھر کچھ نہ کھانے کا دورانیہ دونوں سیشنز میں یکساں تھا۔

دونوں سیشنز میں غذا کی مقدار یا قسم میں کوئی فرق نہیں تھا ، مگر محققین نے دریافت کیا کہ صبح ناشتا کرنے والے یا رات گئے کھانے والے افراد میں جسمانی سرگرمیوں کی سطح، حیاتیاتی گھڑی اور نیند سے میٹابولزم کے کنٹرول میں تبدیلی آئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناشتے کے مقابلے میں رات گئے کھانے والے افراد نے چربی کو کم گھلایا۔

اسی طرح دن اور رات کے کھانے کے اوقات سے کھانے کے ہضم کرنے اور ذخیرہ کرنے کے عمل میں اثرات مرتب ہوئے۔

محققین نے زور دیا کہ اگر آپ جسمانی وزن میں کمی اور اضافی جسمانی چربی گھلانا چاہتے ہیں تو رات کے کھانے اور صبح کے ناشتے کے دوران کچھ نہ کھانا موثر ثابت ہوسکتا ہے۔

گزشتہ ماہ جرمنی کی لیوبیک یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ ہمارا جسم صبح کے وقت غذا کو زیادہ بہتر طریقے سے ہضم کرسکتا ہے، چاہے کیلوریز کی مقدار کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔

محققین نے دن کے مختلف اوقات میں کھانا کھانے کے اثرات کا جائزہ لیا گیا اور جانچا کہ جسم کس طرح غذا کو پراسیس کرتا ہے۔

رات کو ہمارے جسم میں غذا سے توانائی کے لیے پراسیس کرنے کے عمل کی شرح سب سے کم ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں موٹاپے کا امکان بڑھتا ہے۔

تحقیق کے دوران 16 مردوں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں اور محققین نے دریافت کیا کہ یہ عمل صبح کے وقت ڈھائی گنا زیادہ تیز ہوتا ہے چاہے کیلوریز کی مقدار کتنی ہی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ صبح کے وقت ناشتا کرنے پر بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح میں اضافہ بھی رات کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہلکا یا کم کیلوریز والا ناشتا کرنے پر بھوک کا احساس زیادہ ہوتا ہے جبکہ میٹھا کھانے کی خواہش زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ موٹاپے اور بلڈ شوگر لیول کو بڑھنے سے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ رات کے کھانے کے مقابلے میں ناشتا زیادہ مقدار میں کیا جائے۔

تحقیق میں شامل افراد کی اوسط عمر 23 سال تھی اور ان کا جسمانی وزن معمول کا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں