رواں ہفتے یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ مشہور زمانہ ہولی وڈ فینٹسی فلم 'ہیری پوٹر' میں مرکزی کردار نبھانے والے اداکار ڈینیل ریڈکلف بھی ’کورونا وائرس‘ سے متاثر ہوگئے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر 'دی اسپیکٹیٹر انڈیکس' نامی اکاؤنٹ کی جانب سے ٹوئٹ کی گئی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ 'ڈینیل ریڈکلف کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں اور وہ پہلے مقبول اداکار ہیں جو اس بیماری سے متاثر ہوئے'۔

جس کے بعد سوشل میڈیا پر مداحوں نے اداکار کے لیے پیغامات جاری کرنا شروع کردیے۔

دوسری جانب اداکار نے ان تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

ڈینیل ریڈکلف کے ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبریں بے بنیاد ہیں۔

مزید پڑھیں: جب 'ہیری پوٹر' کو راہگیر نے بےگھر سمجھ کر بھیک دے دی

جس کے بعد اداکار سے متعلق ایسی ٹوئٹس کرنے والے اکاؤنٹس کو ٹوئٹر کی جانب سے معطل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں 11 مارچ کی دوپہر تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 19 ہزار 133 تک جا پہنچی تھی، جن میں سے 81 ہزار کے قریب مریضوں کا تعلق چین سے تھا۔

11 مارچ تک ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 285 تک جا پہنچی تھی جب کہ متاثرہ افراد میں سے 65 ہزار 779 مریض صحت یاب ہوچکے تھے، پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 20 تک پہنچ چکی تھی جن میں سے ایک مریض صحت یاب ہوچکا تھا۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: میڈونا اور مائلی سائرس نے شو منسوخ کردیے

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں