آسٹریلوی صحافی ڈینس فریڈمین کی جانب سے لاہور ایئرپورٹ پر ایمیگریشن حکام کے ایک مبینہ افسر پر رشوت لینے کے الزام کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

ڈینس فریڈمین پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کوریج کے لیے ملک میں موجود ہیں، جنہوں نے واپس آسٹریلیا پہنچ کر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے لاہور کے علامہ اقبال ائیرپورٹ کے اہلکاروں پر مبینہ طور پر رشوت طلب کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے اپنی ویڈیو کو 'مائے اسٹوری آف کرپشن ان لاہور' کا نام دیا جبکہ اسے 'پاکستان کا برا پہلو قرار دیا اور کہا کہ ان کا مقصد اس شخص کو شرمندہ کرنا یا کسی پریشانی میں مبتلا کرنا نہیں تھا، یہ ویڈیو انہوں نے صرف آگاہی دینے کے لیے بنائی'۔

ڈینس فریڈمین کا کہنا تھا کہ وہ ایئرپورٹ لاونج میں موجود تھے جب ایک اہلکار ان کے پاس آیا اور مدد کرنے کی آفر دی، جس کے بعد اس نے اس نے پیسوں کا مطالبہ کیا جس پر میں نے اسے چند پاکستانی روپے (تین سو پچاس روپے) اور کچھ امریکی ڈالرز دے دیے۔

رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی صحافی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اس افسر کی شناخت کرلی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ 'یہ شخص کلب یا بزنس کلاس کا ویٹر ہوسکتا ہے جس نے ڈینس فریڈمین کی مدد کی، ویٹر نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ اس نے لاؤنج میں آسٹریلوی صحافی کو کھانا پیش کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ٹپ کے طور پر 350 پاکستانی روپے دیے، البتہ اس نے رشوت لینے کے الزام کو جھوٹا قرار دیا'۔

سی اے اے نے اس شخص کا ائیرپورٹ انٹری پاس معطل کردیا جبکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔

دوسری جانب ایوی ایشن کے سیکریٹری حسن ناصر جیمی نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان میں کورونا وائرس کے واقعات میں اضافے کی پیش نظر ایئرپورٹس پر کام کرنے والے تمام اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔


یہ خبر 12 مارچ 2020 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (0) بند ہیں