کورونا وائرس: ملک میں کیمبرج سمیت تمام امتحانات یکم جون تک ملتوی

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2020
وفاقی وزیر شفقت محمود—تصویر: فیس بک
وفاقی وزیر شفقت محمود—تصویر: فیس بک

ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب حکومت نے ملک میں یکم جون تک کوئی امتحان نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیمبرج، پیئرسن اور بیکولوریا سمیت تمام غیر ملکی بورڈز بھی حکومتی ہدایات کے پابند ہوں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اس بیماری کا خطرناک پہلو یہ ہے کہ یہ ملنے جلنے سے پھیلتی ہے جس کے باعث ساری دنیا میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے پر زور دیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے اب تک 246 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل تمام تعلیمی اداروں کو 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ صورتحال کو دیکھ کر اقدامات اور فیصلے کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبوں سے مشاورت کے لیے بین الوزارتی کانفرنس بنائی گئی ہے اور اس چیلنج کے پیشِ نظر 27 مارچ کو کانفرنس کا انعقاد کر کے حالات کا جائزہ لے کر اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ تعلیمی ادارے کھول دینے چاہیے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کا طبی ٹیسٹ دکھانے پر غیرملکیوں کو ملک میں داخلےکی اجازت ہوگی، سی اے اے

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک بھی وزرائے تعلیم، سیکریٹریز اور اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی گئی اور امتحانات کے معاملے پر غور کر کے فیصلے کیے گئے جن سے وزیراعظم کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یکم جون تک پاکستان میں جتنے امتحانات منعقد ہونے ہیں وہ نہیں ہوں گے جس میں مختلف جماعتوں، تمام بورڈز، میٹرک اور انٹر، کے امتحانات کے ساتھ ساتھ کیمبرج اسکول سسٹم کے امتحانات بھی نہیں ہوں گے جبکہ دیگر غیر ملکی اداروں مثلاً پیئرسن، بیکیلوریا وغیرہ کے امتحان بھی منعقد نہیں کیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو کھولنے کے معاملے کو امتحانات سے اس لیے علیحدہ کیا گیا کہ امتحانات کے لیے تیاری درکار ہوتی ہے جس کے بچوں کو معلوم ہونا ضروری ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ امتحانات سے متعلق ہدایات سے آپ کو مطلع کردیا گیا ہے اور تمام غیر ملکی بورڈ حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: اسٹیٹ بینک کی متاثرہ سرمایہ کاروں کیلئے 100 ارب روپے کی اسکیم

انہوں نے بتایا کہ حالات بہتر ہونے پر یکم جون کے بعد امتحانات منعقد کیے جاسکتے ہیں اور مختلف بورڈز یکم جون سے 15 جولائی کے درمیان مختلف تاریخوں میں امتحان لے سکتے ہیں۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ کیمبرج کے امتحانات ملتوی نہیں ہوتے بلکہ ان کا دوسرا دور اکتوبر نومبر میں ہوتا ہے، اس سلسلے میں نے کیمبرج سے درخواست کی ہے کہ عالمی وبا کی صورتحال پیش نظر ملتوی ہونے والے جون جولائی میں لے لیے جائیں تاہم اس کا فیصلہ کیمبرج ہی کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یکم سے 15 جون تک بورڈز امتحانات لیے جائیں گے لہٰذا ہم نے جامعات سے داخلے کے نظام کو ایک ماہ تک مؤخر کرنے کا کہا ہے تا کہ اس وقت تک ان امتحانات کے نتائج آجائیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ کیمبرج امتحانات کا دوسرا دور اکتوبر نومبر میں ہوتا ہے اس لیے انہوں نے مئی میں ملتوی شدہ امتحانات بعد میں لینے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ بین الاوزارتی اجلاس میں امتحانات ملتوی ہونے کے باعث جامعات میں داخلوں کو بھی ایک ماہ مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: دفتر خارجہ نے سماجی فاصلے کے اقدامات اٹھالیے

انہوں نے بتایا کہ تمام اقدامات کا مقصد طلبہ کو پیشگی طور پر صورتحال سے آگاہ کرنا ہے تا کہ وہ اس حساب سے اپنی تیاری کرسکیں۔

شفقت محمود نے کہا ہم نے تعلیمی اداروں کو اپنے ہاسٹلز خالی کروانے کی تجویز دی تھی جس پر عملدرآمد ہوچکا ہے تاہم اس حکم کا اطلاق غیر ملکی طلبہ پر نہیں ہوگا لیکن انہیں جامعات کی حدود تک محدود کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کے فیکلٹی اراکین مثلاً اساتذہ وغیرہ کا تعلیمی اداروں میں آنا ضروری نہیں لیکن اگر اداروں کو ضرورت پڑی تو وہ انہیں بلا سکتے ہیں۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ اسکولوں کی بندش کا معاملہ 5 اپریل سے توسیع پا سکتا ہے لہٰذا متبادل تعلیمی نظام کے سلسلے میں وزارت تعلیم مختلف تجاویز پر غور کررہی ہے جس میں پی ٹی وی سے ورچوئل یونیورسٹی سمیت چند چینل حاصل کرنا بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے خلاف ’سست ردِ عمل‘، اپوزیشن کی حکومت پر سخت تنقید

انہوں نے بتایا کہ ان چینلز سے مختلف جماعتوں کے مضامین کے اوقات کار کے حساب مواد کی ایک ترتیب بنا کر کچھ لیکچرز ٹیلیویژن کے ذریعے نشر کیے جائیں تاکہ بچوں کو تعلیم دی جاسکے جس کے لیے اساتذہ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

علاوہ ازیں مختلف جامعات کی جانب سے آن لائن کورسز شروع کروائے جاسکتے ہیں اور اس سلسلے میں بھی اساتذہ کی ضرورت ہوگی لیکن انہوں نے واضح کیا کہ عمومی طور پر تعلیمی اداروں میں ضرورت نہیں پڑے گی۔

اس کے ساتھ انہوں نے لوک ورثہ میں تمام ثقافتی پروگرامز بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی کمیشن نے 3 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جس میں ایک ٹیکنالوجی سپورٹ کمیٹی، کانٹینٹ کمیٹی اور پرو وینٹو میژز کمیٹی ہے تا کہ آن لائن تعلیم کی صورت میں معاونت حاصل کی جائے اور اس سلسلے میں وزارت میں بھی کمیٹیاں بنائی جاچکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں