اٹلی میں تقریبا 3 ہزار طبی رضاکار بھی کورونا کا شکار

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2020
اٹلی میں مریضوں کی تعداد بھی 35 ہزار سے زائد ہو چکی—فائل فوٹو: اے پی
اٹلی میں مریضوں کی تعداد بھی 35 ہزار سے زائد ہو چکی—فائل فوٹو: اے پی

کورونا وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یورپی ملک اٹلی میں کم سے کم 2600 سے زائد طبی ارکان بھی وبا میں مبتلا ہوگئے۔

اٹلی میں کورونا وائرس گزشتہ 3 ہفتوں سے تیزی سے بڑھ رہا ہے اور 18 مارچ میں وہاں اب تک کی ایک ہی دن میں سب سے زیادہ یعنی 427 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

اٹلی میں 19 مارچ کی دوپہر تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 35 ہزار 713 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 2 ہزار 973 تک جا پہنچی تھی۔

اگرچہ اٹلی سے زیادہ مریض چین میں ہوئے تھے تاہم چین میں 19 مارچ کی دوپہر تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 130 تھی جو اٹلی کی ہلاکتوں سے محص ڈیڑھ سو کم تھیں۔

چین میں 19 مارچ کی دوپہر تک کورونا کے متاثرہ افراد کی تعداد 81 ہزار 138 تک جا پہنچی تھی جب کہ 19 مارچ کو چین کے شہر ووہان سے جسے کورونا وائرس کا مرکز سمجھا جاتا ہے وہاں سے دسمبر 2019 کے بعد پہلی بار کوئی کیس بھی سامنے نہیں آیا۔

کورونا وائرس جہاں چین سے بتدریج ختم ہوتا جا رہا ہے، وہیں یورپ اور امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ وبا اب صحت کے عملے کو بھی متاثر کرنے لگا ہے۔

اٹلی کے حکام نے تصدیق کی کہ 19 مارچ تک ملک کے 2 ہزار 629 میڈیکل ارکان بھی کورونا وائرس کا شکار بن چکے تھے۔

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں اٹلی کے میڈیکل جرنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں 11 مارچ کے بعد تیزی سے طبی ارکان بھی کورونا وائرس کا شکار بن رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اٹلی میں پہلی بار 11 مارچ کو طبی ارکان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد اب تک وہاں سے یومیہ ایسے طبی ارکان سامنے آ رہے ہیں جو وائرس کا شکار بن رہے ہیں۔

19 مارچ کی صبح تک اٹلی میں 2 ہزار 629 طبی ارکان کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے تھے اور مبتلا افراد میں نہ صرف پیرامیڈیکل اسٹاف بلکہ ڈاکٹرز اور دیگر رضاکار بھی شامل تھے۔

اٹلی کے نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ملک کے درجنوں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر طبی رضاکار کورونا وائرس کا شکار بن چکے ہیں اور ان کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔

اگرچہ اٹلی کے حکام نے طبی ارکان مں کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے تاہم حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہاں کورونا کی وجہ سے طبی ارکان کی اموات بھی ہوئی ہیں یا نہیں۔

اگرچہ چین میں بھی وبا پر قابو پانے والے طبی رضاکاروں میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی تاہم رپورٹس کے مطابق چین میں طبی ارکان کے متاثر ہونے کی تعداد و رفتار اٹلی سے کم تھی۔

امریکی تحقیقاتی طبی جریدے جاما کے مطابق چین میں 11 فروری تک صرف 3 ہزار 400 طبی رضاکار کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جن میں سے محض 5 رضاکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی جب کہ اٹلی میں اس وقت تک متاثر ہونے والے رضاکاروں کی تعداد بھی لگ بھگ 3 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر یوں ہی اٹلی میں رضاکاروں کے متاثر ہونے کی رفتار جاری رہی تو یورپی ملک کو وبا سے نمٹنے میں مزید مشکلات پیش آ سکتی ہیں اور رضاکار بھی ڈیوٹی کرنے سے فراریت اختیار کر سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں