کورونا وائرس: اسرائیل میں مذہبی پیشواؤں کا حکومتی ہدایات ماننے سے انکار

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2020
اسرائیل کے مذپبی پیشواؤں نے وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود درسگاہیں بند کرنے سے انکار کردیا— فوٹو: رائٹرز
اسرائیل کے مذپبی پیشواؤں نے وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود درسگاہیں بند کرنے سے انکار کردیا— فوٹو: رائٹرز

اسرائیل میں قدامت پسند مذہبی پیشواؤں نے حکومت کی ہدایات ماننے اور درسگاہیں بند نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل بھی دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح وائرس کی زد میں ہے جہاں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہونے کے سبب متاثرہ افراد کی تعداد 529 ہو گئی ہے جن میں سے 10 کی حالت نازک ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا شکار ہونے والی نامور شخصیات

رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ملک بھر میں اسکولوں اور جامعات کی بندش کا حکم دیا تھا تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور ملک کے اکثر علاقوں میں اس حکم کی تعمیل کی گئی، لیکن قدامت پسند یہودیوں کے علاقے 'ہریدی' میں اب بھی کچھ تعلیمی ادارے کھلے ہوئے ہیں۔

یہودیوں کے مذہبی پیشواؤں (ربی) نے رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت کے احکامات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے اسکول اور درسگاہیں کھلے رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

رواں ہفتے اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ ہریدی کے گرد و نواح میں وائرس انتہائی تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہر چار میں سے ایک شہری کو گھر تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، البتہ اس کے باوجود انتہا پسند ربی اپنے موقف پر قائم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے بعد جنوبی کوریا نے کورونا پر کیسے قابو پایا؟

ربی کے اہم حلقے کے رکن شمولک وولف نے کہا کہ توریت کی تعلیمات منسوخ کرنا کورونا سے زیادہ خطرناک ہے، توریت ہماری حفاظت کرتی ہے، ہم خوفزدہ نہیں ہیں۔

سخت ہدایات کے باوجود خصوصی دعائیہ تقریب کا اہتمام

دوسری جانب یروشلم میں کورونا وائرس کے پیش نظر سخت حکومتی ہدایات کے باوجود وائرس کے خاتمے کے لیے خصوصی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

مغربی دیوار کی حفاظت سمیت تمام تر انتظامات کے لیے قائم فاؤنڈیشن نے اعلان کیا تھا کہ وہ جمعرات کو دعائیہ تقریب منعقد کرائیں گے تاکہ کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ ہو سکے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ اس دعائیہ تقریب کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جائے گا تاکہ گھر بیٹھے اس تقریب میں میں شرکت کر سکیں۔

مزید پڑھیں: اٹلی میں تقریبا 3 ہزار طبی رضاکار بھی کورونا کا شکار

ویسٹرن وال ہیریٹیج فاؤنڈیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا تھا کہ کوتل میں دعائیہ تقریب وزارت صحت کی ہدایات پر منعقد کی جا رہی ہے جبکہ اس موقع پر مغربی دیوار کے ربی شیموئل ربی نووٹز اور مشہور گلوکار یشائی ریبو بھی موجود ہوں گے۔

فاؤنڈیشن نے کہا کہ وہ سخت حکومتی ہدایات کے باوجود کوتل کے علاقے کو کھلا رکھیں گے اور عبادت کے خواہشمند افراد کے لیے مذہبی مقامات کو کھلا رکھا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں