وزیراعظم عمران خان کا چمن میں پاک افغان سرحد کھولنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2020
قومی سلامتی کمیٹی نے ملک کی مغربی سرحد 14 روز تک بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا — فائل فوٹو:ڈان
قومی سلامتی کمیٹی نے ملک کی مغربی سرحد 14 روز تک بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا — فائل فوٹو:ڈان

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن سپین بولدک سرحد کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ٹرکوں کو افغانستان جانے کی اجازت دے دی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا تاہم ان کے پیغام یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کیا سرحد کھلنے سے عوام کو بھی آمدو رفت کی اجازت ہوگی یا نہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'کورونا وائرس (COVID-19) جیسی عالمی وبا پھوٹنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لیے پوری طرح یکسو اور پرعزم ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کی مغربی سرحد بند کرنے، 23 مارچ کی پریڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ

اپنے پیغام میں ان کا مزید کہنا تھا کہ بحران کی اس کیفیت میں ہم پوری ثابت قدمی کے ساتھ افغانستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

خیال رہے کہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والی عالمی وبا 'کورونا وائرس' کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں 2 مارچ کو افغانستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز سامنے آنے پر پاکستان نے چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد 7 روز کے لیے بند کردی تھی۔

بعدازاں 13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا جس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کی مغربی سرحد 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ بھی شامل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کے پیشِ نظر چمن پر پاک-افغان سرحد 7 روز کیلئے بند

خیال رہے کہ افغانستان میں اب تک کورونا وائرس سے 22 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جس میں سے ایک مریض صحتیاب ہوچکا ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں 453 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے، جن میں سے 4 افراد صحتیاب ہوئے اور 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

چین سے پھیلنے والی یہ عالمی وبا دنیا بھر میں 10 ہزار 30 زندگیوں کے چراغ گل کر چکی ہے جبکہ اس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں