وزیر اعلیٰ سندھ کا صوبے میں 15 دن کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2020
وزیر اعلیٰ سندھ سے عوام سے خطاب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا - فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ سندھ سے عوام سے خطاب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا - فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں بڑھتے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر عوام کو گھروں تک محدود کرنے کے لیے رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ چین میں چند روز میں ہی کیسز کی تعداد ایک سے ایک لاکھ تک پہنچ گئی تھی اور آج دنیا بھر میں 3 لاکھ سے زائد لوگ اس وائرس کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تمام دوستوں سے، علما سے، سیاسی لوگوں سے اور اتنظامیہ سے مشاورت کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آج رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کیا جائے اور اس دوران کسی کو غیر ضروری گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی'۔

مزید پڑھیں: ہم لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، عوام خود کو قرنطینہ کرلیں، عمران خان

انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران سارے دفاتر، اجتماع گاہیں بند ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا جائے گا کہ اگر کوئی ضرورت سے باہر نکلے تو اس کو اجازت ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم مہنگائی، ذخیرہ اندوزی کو روکیں گے، اگر کوئی شخص کوئی شخص کسی کام سے نکلے گا تو اپنے ساتھ شناختی کارڈ رکھ کر نکلے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو ہسپتال جانا ہے تو اسے اجازت ہوگی تاکہ بیماروں کو ہسپتال منتقل کیا جاسکے

ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں ایک ڈرائیور اور ایک شخص کو جانے کی اجازت ہوگی، ضروری چیزیں جیسے کھانے پینے کی فراہمی جاری رہے گی لیکن احتیاطی تدایر اپنانی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ 'جب ہم سختی کریں گے تو مسائل پیدا ہوں گے، اگر عوام نے ساتھ نہیں دیا تو ہماری پوری محنت رائیگاں جائے گی، اس میں سب کی بہتری ہے کہ گھر سے نہ نکلیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اگر کسی میں علامت سامنے آئیں اور اس نے بیرون ملک کا سفر نہیں کیا تو وہ انتظار کرے وہ ٹھیک ہوجائے گا تاہم اگر طبیعت زیادہ خراب ہے تو ہماری ٹیم سے رابطہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مرض جب تک قریبی رابطہ نہ ہو تو نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کے دوران اپنی طبی سہولیات بہتر بنائیں گے، پہلا علاج گھر میں، دوسرا علاج آئی سولیشن سینٹر میں اور زیادہ طبیعت خراب ہوگی تو پھر ہسپتال میں علاج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 'آج ہم نے کے الیکٹرک، سیپکو، ہیسکو، واٹر بورڈ اور ایس ایس جی سی کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی علاقے میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، جس کا بجلی کا بل اگر 4 ہزار ہے تو اس سے رواں مہینے بل نہیں لیں گے اور یہ بل 10 مہینوں میں لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سوئی گیس 2 ہزار تک کا بل نہیں لے گی اور پھر اسے بھی آئندہ 10 ماہ میں قسطوں میں لیا جائے گا، اگر کوئی بل ادا نہیں کرپاتا تو ان کنیکشن نہیں کاٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تمام سیاسی جماعتوں اور مخیر حضرات کے ساتھ مل کر غریبوں کے گھر تک راشن پہنچائے گی یا پھر نقد کی صورت میں انہیں دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کا ایک اور مریض چل بسا، ملک میں اموات 4 ہوگئیں

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے کہ صنعتیں بند نہ ہوں لیکن ان کے پہلے احتیاطی تدابیر کرنی ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم 15 روز میں کامیاب ہوگئے تو اپنی عوام کو اس بیماری سے بچالیں گے'۔

انہوں نے کہا کہ افواہیں بہت پھیلیں گی تاہم سندھ حکومت ایک فیس بک اور ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ہدایات جاری کرے گی اور وہاں سے روزانہ کی بنیاد پر نوٹی فکیشن جاری کریں گے۔

انہوں نے میڈیا سے گزارش کی کہ تمام ہدایات فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لیا کریں۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 'یہ ملک کے لیے بڑا مشکل مرحلہ ہے، ہم سب مل کر مرض کا مقابلہ کرسکے ہیں'۔

انہوں نے تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی لوگوں کا تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'میں وفاقی حکومت کا بھی شکر گزار ہوں جو ہماری بھرپور مدد کر رہی ہیں'۔

انہوں نے مخیر حضرات سے غریبوں کی مدد کے لیے آگے آنے کی بھی درخواست کی۔

تبصرے (0) بند ہیں