کورونا وائرس سے 19ہزار سے زائد ہلاکتیں، 4لاکھ 35ہزار افراد متاثر

25 مارچ 2020
ملائیشیا میں سڑک پر موجود سیکیورٹی اہلکار ہاتھوں میں موجود پلے کارڈ کے ذریعے ایک موٹر سائیکل سوار پر ہدایات پہنچا رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
ملائیشیا میں سڑک پر موجود سیکیورٹی اہلکار ہاتھوں میں موجود پلے کارڈ کے ذریعے ایک موٹر سائیکل سوار پر ہدایات پہنچا رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی تعداد تیز یسے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے جہاں اب تک وائرس سے 19ہزار سے زائد افراد ہلاک اور سوا 4لاکھ متاثر ہو چکے ہیں۔

اٹلی سمیت دنیا بھر میں ہلاکتوں اور متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے سبب دنیا بھر کورونا وائرس کا خطرہ ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

جان ہوکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک دنیا بھر میں 19ہزار 625افراد کورونا وائرس کے سبب موت کی نیند سو چکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4لاکھ 35ہزار سے زائد ہے۔

اٹلی اسپین میں تیزی سے ہلاکتیں جاری

اٹلی میں ایک مرتبہ پھر ایک ہی دن میں 743افراد کی ہلاکت کے بعد وائرس سے ہلاک افراد کی 6ہزار 820ہوگئی ہے جبکہ 69ہزار 176افراد وائرس کی زد میں ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی جنگ صرف قوم جیت سکتی ہے، وزیراعظم

اسپین میں بھی وائرس سے ہلاکتیں دن بدن بڑھتی جا رہی ہیں اور مرنے والوں کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

اسپین میں گزشتہ روز مزید 738ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی جس سے اب مرنے والوں کی تعداد 3ہزار 434ہو گئی ہے۔

چین میں وائرس سے 3ہزار 163افارد ہلاک ہوئے تھے۔

اسپین میں ہر گھنٹے سینکڑوں افراد وائرس کا شکار ہورہے ہیں جس کے سبب اب تک وائرس کا شکار افراد کی تعداد 47ہزار سے بھی زائد ہو چکی ہے۔

تھائی لینڈ میں ایمرجنسی کا نفاذ متوقع

تھائی لینڈ میں مزید 107کے وائرس کا شکار ہونے کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 934ہو گئی ہے جس کے بعد حکومت نے ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے جمعرات سے اطلاق کا امکان ہے۔

تھائی لینڈ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملک میں موجود 60ہزار سے زائد غیرملکیوں نے اپنے اپئے ملکوں کی راہ لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: امریکی کانگریس 20 کھرب ڈالر کے امدادی پیکج کیلئے آمادہ

تھائی وزارت داخلہ کے مطابق حکام نے ملک میں تمام کاروبار اور شاپنگ مال بند کر دیے ہیں اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے۔

ملک نے اپنی تمام تر سرحدیں بھی بند کردی ہیں اور منگل کو 60سے زائد غیرملکی لاک ڈاؤن سے قبل اپنے وطن واپس روانہ ہو گئے۔

بھارت میں سوا ارب آبادی لاک ڈاؤن میں

ادھر بھارت میں 21دن کے لیے سوا ارب سے زائد آبادی کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں منگل سے ملک بھر میں 21دن کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: کینیا میں جرمنی کے 60 لاکھ ماسک لاپتہ

بھارتی وزیر اعظم نے ملک میں ہونے والی 10اموات کے بعد کیے گئے اس اعلان میں صحت کے نظام کے لیے 2ارب ڈالر کے پیکج کا اعلان بھی کیا۔

بھارت نے ملک سے ملیریا سمیت اس طرح کے کامبی نیشن سے بنی کسی بھی قسم کی دوا کو بیرون ملک بھیجنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

ابھی تک کورونا وائرس کی کوئی دوا یا ویکسین ایجاد نہیں ہوئی اور اس سلسلے میں مختلف ادویہ کی آزمائش جاری ہے جس میں سے ایک ملیریا کی دوائی ہائیڈراکسی کلورائیڈ بھی ہے جسے ممکنہ علاج تصور کیا جا رہا ہے۔

سنگاپور میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان

سنگاپور نے موجودہ بحرانی صورتحال میں ایک سال بعد ہونے والے انتخابات کے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا ہے جس سے وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں دکانداروں نے کورونا سے نمٹنے کا حل نکال لیا

سنگاپور میں انتخابات کا انعقاد 2021 کے اوائل میں ہونا ہے لیکن کورونا وائرس کے سبب درپیش خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزرا کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی قیادت کی ضرورت ہے لہٰذا قبل از وقت انتخابات وقت کی ضرورت ہیں۔

جرمنی اور جنوبی افریقہ میں نئے کیسز

ادھر جرمنی میں مزید 4ہزار 191نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 31ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

جرمنی میں مزید 36افراد ہلاک بھی ہوئے جس سے وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 149ہوگئی ہے۔

دنیا بھر کی طرح جنوبی افریقہ میں بھی کیسز تیزی سے رپورٹ ہوئے ہیں اور 155 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے سبب ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 709ہو گئی ہے۔

امریکا میں 2ہزار ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظوری

ادھر امریکا میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے 2ہزار ارب ڈالر کا امدادی پیکج منظور کر لیا ہے تاکہ محکمہ صحت کی مدد کے ساتھ ساتھ وائرس سے متاثرہ ہونے والے کاروباروں اور معیشت کو بھی سہارا دیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز، متاثرین کی تعداد 997 ہوگئی

وائٹ ہاؤس اور سینیٹ میں کئی دن سے جاری بحث کے بعد بالآخر اس امدادی پیکج کے حوالے سے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست پر جنوبی کوریا نے امریکا کو فوری طور پر طبی آلات کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا وائرس سے ماتثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے اور ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکا اس وائرس کا نیا مرکز بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے نوجوان مریض کو وینٹی لیٹر دینے والا کورونا سے متاثر پادری چل بسا

صدر ٹرمپ نے جنوبی کورین ہم منصب مون جے ان کو 23منٹ کی کال کی جس میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی کوریا کی جانب سے طبی آلات اور ضروری مصنوعات کی فراہمی پر امریکا انہیں اپنے کھانے کی اشیا اور دوائیں فراہم کرے گا۔

ملائیشیا میں لاک ڈاؤن میں توسیع

دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم نے ملک میں 18مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں مزید دو ہفتوں کی توسیع کردی ہے۔

ملک میں ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے محی الدین یاسین نے کہا کہ 172مزید کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جس سے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار 796ہو گئی ہے۔

انہوں نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ ہمارے پاس اشیائے خورونوش کا وافر ذخیرہ موجود ہے لہٰذا وہ پریشان نہ ہوں۔

مزید پڑھیں: ایک صدی پرانے طریقے سے کورونا وائرس کو شکست دینے کی کوشش

جنوبی کوریا میں مزید 100 سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس سے ملک میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 9ہزار 137ہو گئی ہے۔

آسٹریلیا میں پابندی کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ڈالر جرمانہ

آسٹریلیا میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔

آسٹریلیا کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر نیو ساؤتھ ویلز میں پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار آسٹریلین ڈالر جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔

آسٹریلیا میں مزید 211افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس سے ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

نیوزی لینڈ میں ایک ماہ کا لاک ڈاؤن متوقع

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد ملک میں ایک ماہ کے لاک ڈاؤن کا قوی امکان ہے۔

نیوزی لینڈ میں ابھی تک صرف 205کیس رپورٹ ہوئے ہیں لیکن جیسنڈرا آرڈرن نے کہا کہ یہ تعداد ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ساری دنیا ایک وقت مل کر اپنے خدا سے معافی مانگے‘

آرڈرن نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ غلطی نہ کریں، یہ بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے، اگر ہم نے سستی کا مظاہرہ کیا تو یہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں شدت اختیار کرسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں پہلے ہی اسکول، کالجز اور تممام غیرضروری کاروبار بند ہیں۔

دوسری جانب اس وائرس کا گڑھ چین میں بیرون سے آنے والے لوگوں کے سبب ملک میں مزید 47کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

منگل کو مزید 47کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں اس طرح کے کیسز کی تعداد 474 ہو گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں