باکسر عامر خان کی برطانیہ میں کورونا متاثرین کیلئے بڑی پیشکش

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2020
پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان— فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان— فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) کو اپنی 60 ہزار مربع فٹ پر تعمیر 4 منزلہ عمارت کو ہسپتال میں تبدیل کرنے کی پیشکش کردی۔

عامر خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ اپنی عمارت کے سامنے موجود تھے۔

اس ٹوئٹ میں باکسر نے لکھا کہ ’میں جانتا ہوں اس پریشانی کے عالم میں عوام کے لیے ہسپتالوں میں بستر کی فراہمی کتنی مشکل ہے، اس لیے میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروسز کو اپنی 60 ہزار مربع فٹ پر تعمیر 4 منزلہ عمارت کورونا متاثرین کی مدد کے لیے دینے کو تیار ہوں‘۔

عامر خان کے مطابق ان کی اس عمارت میں شادی ہال اور ریٹیل آؤٹ لیٹ بننے جارہا تھا۔

مزید پڑھیں: مالکان اپنے ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ چھٹی دیں، ماہرہ خان

بعدازاں اپنی ایک اور ٹوئٹ میں عامر خان نے لکھا کہ ان کے آبائی شہر (بولٹن) میں موجود نیشنل ہیلتھ سروسز نے ان کا شکریہ ادا کیا تاہم یہ بھی واضح کیا کہ فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ بستروں کی کمی ہو، البتہ باکسر نے این ایچ ایس کو پیغام دیا کہ جب بھی ضرورت پڑے ان کی عمارت دینے کی پیشکش موجود ہے۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں 27 مارچ کی صبح تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہزار سے زائد ہوگئی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 578 تک جا پہنچی تھی۔

برطانیہ نے وبا سے نمٹنے کے لیے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر رکھا ہے جب کہ ٹرانسپورٹ و کاروباری اداروں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں پاکستانی مشن کے عملے کو از خود قرنطینہ میں جانے کی ہدایت

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں