نیویارک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

04 اپريل 2020
نیویارک میں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 2 ہزار 935 ہوچکی ہے—فوٹؤ:رائٹرز
نیویارک میں ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 2 ہزار 935 ہوچکی ہے—فوٹؤ:رائٹرز

امریکا کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا بدترین ملک بن گیا ہے اور ریاست نیویارک میں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں مختلف ہسپتالوں سے وینٹی لیٹرز کو ان علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے جوسب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

امریکا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار 658 ہوچکی ہے جبکہ صرف نیویارک میں ایک دن میں سب سے زیادہ 562 افراد جان سے گئے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 2 ہزار 935 ہوگئی۔

مزید پڑھیں:دنیا بھر میں کورونا وائرس کےکیسز کی تعداد 10 لاکھ سے متجاوز، ہلاکتیں 50ہزار سے زائد

رپورٹ کے مطابق امریکا میں نیویارک، کورونا وائرس کا مرکز ہے جہاں کیسز کی تعداد کم از کم ایک لاکھ 2 ہزار 863 تک پہنچ گئی ہے۔

نیویارک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے جو ایک دن میں 500 سے تجاوز کرچکی ہیں تاہم اٹلی اور اسپین میں ایک دن میں رپورٹ ہونے والی ہلاکتوں سے کم ہیں جہاں سب سے زیادہ متاثرین کی موت ہوئی ہے۔

جان ہوپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق صرف نیویارک سٹی میں ایک ہزار 562 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

نیویارک کے گورنر کوومو نے خبردار کیا ہے کہ زیادہ متاثرہ علاقوں میں مشینری کی کمی کے باعث شہریوں کی ہلاکتیں زیادہ ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات پر عمل درآمد کے لیے نیشنل گارڈ کو تعینات کردیا جائے گا جو ہسپتالوں اور دیگر مراکز سے وینٹی لیٹرز کو ان علاقو ں میں دوبارہ تقسیم کریں گے جو زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور وہاں اشد ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس انسانی سانس سے بھی پھیل سکتا ہے، امریکی سائنس دان

گورنر کا کہنا تھا کہ ان اداروں کو بعد ازاں یہ وینٹی لیٹرز واپس کیے جائیں گے یا پھر اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

کووومو نے کہا کہ 'میں شہریوں کو مرنے کا نہیں سکتا اور اس ہفتے نیویارک کو تقریباً 37 ہزار وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہے کیونکہ اپریل کے آخر تک ریاست میں مزید کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے'۔

نیو یارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو کا کہنا تھا کہ شہر میں اگلے دو روز تک 400 مزید وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ امریکی حکومت نے وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ماہرین کی ہدایات کے مطابق شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے جبکہ ماہرین میں بھی اس حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

امریکی محققین نے مختلف مقالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس سانس لینے اور آپس میں باتیں کرنے سے بھی پھیلتا ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس سے امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے متجاوز

یاد رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا تاہم 10 ریاستوں میں شہریوں کو گھروں تک محدود ہونے کی ریاستی سطح پر کوئی ہدایت نہیں کی گئی ہے، کولمبیا اور پوئرٹو کے اضلاع میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کو کہا گیا ہے لیکن لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا ہے جس طرح نیویارک سمیت دیگر ریاستوں میں کیا گیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نارتھ ڈیکوٹا، جنوبی ڈیکوٹا، آرکنساس، لووا اور نیبارسکا میں اب تک ریاست کی جانب سے شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں