آرمی چیف کی بلوچستان کے طبی عملے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی سامان روانہ کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2020
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ—فائل فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے احکامات پر پاک فوج نے بلوچستان میں طبی عملے کی مدد کے لیے ذاتی تحفظ کے آلات سمیت طبی سامان روانہ کرنے کا اعلان کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف کے احکامات پر بلوچستان میں کووڈ 19 کے خلاف مؤثر لڑائی لڑنے والے میڈیکل اسٹاف کی مدد کے لیے ذاتی تحفظ کے آلات (پی پی ایز) سمیت طبی سامان کی ایمرجنسی سپلائی کوئٹہ کے لیے روانہ کی جارہی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس اس جنگ میں صف اول کے سپاہی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ اقوام/ حکومتیں اس عالمی وبا سے لڑنے میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: رہائی کے اعلان کے باوجود ڈاکٹرز کا حفاظتی کٹس ملنے تک تھانوں میں رہنے کا عزم

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی حکومت درکار وسائل کی فراہمی کے لیے کوشش کر رہی ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں ہمیں صبر اور ثابت قدمی سے کام کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں کورونا وائرس سے تحفظ کی کٹس فراہم نہ کرنے پر ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کیا تھا، جہاں پولیس نے ان ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا تھا۔

ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ نے ڈاکٹروں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہاں آج پولیس نے درجنوں ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا ہے‘۔

انہوں نے بتایا تھا کہ احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو کوئٹہ کے متعدد تھانوں میں منتقل کردیا گیا۔

بعد ازاں عبدالرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے احکامات پر کوئٹہ پولیس نے گرفتار تمام ڈاکٹروں کو رہا کر دیا۔

تاہم ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) نے ڈاکٹروں کی گرفتاری پر بلوچستان بھر میں تمام سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔

وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی کا کہنا تھا کہ ’پولیس کے تشدد پر ہم اپنی تمام سروسز معطل کر رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر عبدالقادر کورونا وائرس سے جاں بحق

واضح رہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے صوبائی حکومت سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ذاتی حفاظتی کٹس کی فراہمی کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے جنگ لڑتے ہوئے 2 ڈاکٹرز بھی انتقال کرچکے ہیں، پہلے ڈاکٹر کی موت گلگت بلتستان میں ہوئی تھی جہاں صف اول کا سپاہی ڈاکٹر خود وائرس کا شکار ہوا اور پھر جان کی بازی ہار گیا۔

ادھر کراچی میں بھی گزشتہ روز الخدمت فاؤنڈیشن کے نائب صدر اور پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر عبدالقادر سومرو بھی کورونا وائرس سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر اور ہزاروں کی زندگیاں لینے والا مہلک کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس سے اب تک ملک میں 4ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ 55 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

یکم اپریل سے ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں بہت زیادہ تیزی دیکھی گئی ہے اور کیسز میں مارچ کے مقابلے میں دوگنا تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

آج بھی کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اب تک ملک میں متاثرین کی تعداد 4004 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سندھ اور خیبرپختونخوا میں مزید ایک، ایک موت کے بعد انتقال کرنے والوں کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں