انتونیو گوتریس کی دنیا سے عالمی ادارہ صحت کی مدد کیلئے اپیل

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2020
انتونیو گوتریس نے کہا کہ کورونا وائرس کے سب عالمی ادارہ صحت کی مدد کرنا انتہائی اہم ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
انتونیو گوتریس نے کہا کہ کورونا وائرس کے سب عالمی ادارہ صحت کی مدد کرنا انتہائی اہم ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اقوام متحدہ کے فنڈز منجمد کرنے کی دھمکی پر دنیا سے عالمی ادارہ صحت کی مدد کی اپیل کردی۔

اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق انتونیو گوتریس نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی مدد کرنی چاہیے کیونکہ یہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لیے انتہائی اہم ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر 'عالمی ادارہ صحت کے چین سے جانبدار' ہونے پر برہم

ان کا کہنا تھا کہ اس وائرس کی ہماری زندگیوں میں کوئی مثال نہیں ملتی اور اس کے لیے ہمیں بے مثال کاوشوں کی ضرورت ہے، موجودہ حالات میں یہ عین ممکن ہے کہ مختلف لوگوں کے لیے یکساں حقائق کے مختلف معنی ہوں۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ ایک مرتبہ ہم اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے تو ہم پیچھے مڑ کر دیکھ اور سمجھ سکیں گے کہ یہ بیماری اتنی تیزی سے کیسے پھیلی اور دنیا بھر میں اتنی تباہی کیسے پھیلائی اور اس سے منسلک افراد کا ردعمل کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس سے سبق سیکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ اگر مستقبل میں اس طرح کے چیلنجز کا سامنا ہو تو ہم اس کا مقابلہ کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ایچ او نے چین سے متعلق امریکی صدر کا الزام مسترد کردیا

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک امریکا میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مدد نہ کرنے اور چین کے لیے جانبدار ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے ہمیں تباہ کردیا ہے اور عالمی ادارے کے فنڈز منجد کرنے کی دھمکی دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’کسی وجہ سے، بڑے پیمانے پر امریکا کے ذریعہ ادارے کو مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے، اس کے باوجود ان کا جھکاؤ چین کی جانب بہت زیادہ ہے، ہم اسے اچھی طرح سے دیکھیں گے‘۔

مزید پڑھیں: یورپ کے بعد جاپان، بھارت میں بھی کیسز کی تعداد میں اضافہ

البتہ عالمی ادارہ صحت نے چین کے حوالے سے امریکی صدر کے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو بھی تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کو اپنی ترجیحات کو درست رکھنا چاہیے لیکن لگتا ہے کہ ایسا ہرگز نہیں ہے کیونکہ عالمی ادرے نے چین کو غیرمنصفانہ انداز میں بے انتہا مدد فراہم کی۔

واضح رہے کہ امریکا دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں 4 لاکھ 32 ہزار افراد اب تک وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

امریکا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی چلی جا رہی ہے اور اب تک 14ہزار 500 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والے اس وائرس سے دنیا بھر میں تقریباً 15 لاکھ افراد متاثر اور 89 ہزار ہلاک ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں