اردن کی فوج نے کورونا وائرس کے باعث کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی کے خلاف مزدوروں کے احتجاج کو نشر کرنے پر ٹی وی چینل کے مالک اور نیوز ایڈیٹر کو گرفتار کرلیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ٹی وی چینل 'رویا' کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ چینل کے نیوز ڈائریکٹر محمد الخالدی اور مالک فارس صایغ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

—فوٹو:بشکریہ الجزیرہ
—فوٹو:بشکریہ الجزیرہ

رپورٹ کے مطابق الخالدی مقبول پروگرام 'نبض البلاد' کی میزبانی بھی کرتے ہیں۔

گرفتاری کے حوالے سے چینل کا کہنا تھا کہ 'ریاسی فوجی عدالت میں سرکاری پراسیکیوٹر نے فارس صایغ اور الخالدی کو نشر کی گئیں خبروں میں شامل ایک حصے کے باعث 14 روز تک حراست میں رکھنے کا حکم دے دیا'۔

مزید پڑھیں:ریاض کے گورنر سمیت سعودی شاہی خاندان کے 150 افراد کورونا میں مبتلا؟

بیان میں وضاحت دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'رویا چینل نے ہر بحران میں اردن کے میڈیا کے شراکت دار کے طور پر پیشہ ورانہ انداز، حب الوطنی اور قانون کی بالا دستی کا احترام کرتے ہوئے اردنی حکومت کی کوششوں کا ساتھ دیا ہے'۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ٹی وی نے اپنے خبروں کے بلیٹن میں دارالحکومت کے ایک غریب علاقے میں لوگوں کے ہجوم کو دکھایا تھا جہاں شہری کہہ رہے تھے کہ ان کے پاس کوئی کام نہیں ہے جس کے باعث وہ اپنے اہل خانہ کے کھانے پینے کا انتظام کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کیا ہے جس کے باعث کام کی کوئی صورت موجود نہیں۔

حکومتی اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایک شہری کا کہنا تھا کہ 'مجھے اپنے خاندان کو کھانا دینا ہے اب ہم کیا کریں، کیا ہمیں چوریاں کرنی چاہیے یا منشیات بیچنی چاہیے، کیا ہمیں سڑکوں پر بھیک مانگنی چاہیے'۔

ٹی وی کی جانب سے دکھائی گئی رپورٹ میں ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے گھر کی حالت بدترین ہے کیونکہ مٹھائی کی دکان میں کام کرنے والے ان کے بیٹے کو لاک ڈاؤن کرکے جبری طور پر گھر میں بٹھا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:جنگ بندی کے اعلان کے ایک روز بعد یمن میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آگیا

ان کا کہنا تھا کہ گھر میں آٹا، چاول یا چینی کچھ بھی نہیں ہے۔

ٹی وی چینل کے بورڈ کے چیئرمین اور مالک والد اور صنعت کار مائیکل صایغ نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں عبداللہ دوم کی قیادت میں کورونا وائرس کے خلاف کوششوں پر اعتماد ہے۔

رپورٹ کے مطابق مائیکل صایغ نے اردنی حکومت کو کورونا وائرس کے خلاف اقدامات اور معاشی اثرات کے شکار غریب افراد کی مدد کے لیے 13 لاکھ ڈالر کا عطیہ بھی دیا۔

اردن کی حکومت کی اپیل پر صنعت کاروں اور بینکنگ کے شعبے سے اب تک 10 کروڑ ڈالر کی رقم جمع ہوچکی ہے۔

خیال رہے کہ اردن میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 372 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 161 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں تاہم 7 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

اردن کی حکومت نے مارچ میں ریاستی ایمرجنسی نافذ کرکے کورونا وائرس کی عالمی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے 48 گھنٹے تک مکمل لاک ڈاؤن ہوگا جس کے تحت لوگوں کی نقل و حرکت محدود ہوگی، تاہم ایمرجنسی اور طبی عملے کو استثنیٰ ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں