اسپین سمیت چند ممالک کا لاک ڈاؤن نرم کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2020
اسپین کورونا سے سب سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے—فوٹو: اے ایف پی
اسپین کورونا سے سب سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے—فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ میں واضح کمی نہ ہونے کی وجہ سے جہاں چند ممالک نے لاک ڈاؤن میں اضافہ کرنے سمیت اسے مزید سخت کرنے کا اعلان کیا ہے، وہیں کچھ ممالک نے اس میں نرمی کرنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔

کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں اضافہ کرنے والے ممالک میں پاکستان، بھارت اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک شامل ہیں تاہم اس میں نرمی کا فیصلہ کرنے والے ممالک میں وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک اسپین بھی شامل ہے۔

جی ہاں، اسپین کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 13 اپریل سے ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی جائے گی جب کہ اس سے قبل ایران جیسے ملک نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے میں جلدی نہ کرنے کی ہدایات کے باوجود اسپین نے 13 اپریل سے کچھ نرمیوں کا اعلان کردیا۔

عالمی ادارہ صحت نے اسپین کے اعلان سے قبل ہی دنیا کے تمام ممالک کو ہدایات کی تھیں کہ وہ اس وقت لاک ڈاؤن کو ختم کرنے میں جلد بازی نہ کریں، کیوں کہ پابندیوں کو ختم کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

تاہم اس باوجود اسپین نے 13 اپریل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کچھ کاروبار کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ لاک ڈاؤن کو ختم کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپ کا وہ ملک جو کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود لاک ڈاؤن نہیں ہوا

لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہدایات میں کاروبار کرنے والے اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ حفاظتی انتظامات کو یقینی بناتے ہوئے کم سے کم لوگوں کے ساتھ کاروبار شروع کردیں۔

حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کنسٹرکشن اور مینیوفیکچرنگ کرنے والی کمپنیوں کو بھی کام کی اجازت دی ہے اور انہیں ہدایات کی ہیں کہ وہ نہ صرف کم سے کم افراد کے ساتھ کام شروع کریں بلکہ وہ ملازمین کو حفاظتی لباس و آلات بھی فراہم کریں۔

اسپین کے وزیر داخلہ اور وزیر صحت نے لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کے حکومتی فیصلے پر ہونے والی تنقید کو بے جا قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک بھر میں ایک کروڑ فیس ماسک بھی تقسیم کرے گی جب کہ کسی بھی جگہ زیادہ لوگوں کو اکٹھے ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ محدود پیمانے پر ٹرانسپورٹ کو بھی کام کرنے کی اجازت دی جائے گی یا پھر ٹیکسی سروس کو کھول دیا جائے گا۔

اسپین کا شمار کورونا سے متاثر ہونے والے سب سے بڑے ممالک میں ہوتا ہے، جہاں پر 12 اپریل کی صبح تک ایک لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد کورونا کا شکار ہوچکے تھے جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد بھی 16 ہزار 600 سے بڑھ چکی تھی تاہم وہاں گزشتہ 10 دن سے ہلاکتوں میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔

اسپین میں گزشتہ ماہ اپریل کے پہلے ہفتے کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا، اسپین کی طرح اٹلی میں بھی لاک ڈاؤن نافذ ہے اور وہاں کی حکومت نے 3 مئی تک لاک ڈاؤن کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم حکومت نے عندیہ دیا کہ ممکنہ طور پر 3 مئی سے قبل کچھ کاروباری اداروں کو کام کی جزوی اجازت دی جا سکتی ہے۔

ایران میں جزوی طور پر معمولات زندگی بحال

ادھر کورونا وائرس سے متاثرہ ملک ایران نے بھی کیسز بڑھنے کے باوجود جزوی طور پر معمولات زندگی کو بحال کردیا۔

امریکی نشریاتی ادارے وٹوو 9 نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکومت نے سرکاری دفاتر کو کھول دیا جب کہ تہران سمیت دیگر علاقوں میں جزوی طور پر نجی کاروباری اداروں کو بھی کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

ایران کے صدر نے کچھ روز قبل ہی اعلان کیا تھا کہ ملک میں جزوی طور پر کاروباری سرگرمیاں شروع کی جا سکتی ہیں اور 11 اپریل کو حکومت نے ابتدائی طور پر سرکاری دفاتر کو کھولنے کی اجازت دے دی۔

ایران نے جہاں سرکاری دفاتر کو کھول دیا، وہیں کچھ کاروباری اداروں کو بھی کام کرنے کی اجازت دی گئی تاہم انہیں کم سے کم افراد اور سخت حفاظتی انتطامات کے تحت کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

ایران میں بھی 12 اپریل کی صبح تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 70 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی تھی۔

ڈنمارک، آسٹریا، ناروے اور جمہوریہ چیک میں بھی لاک ڈاؤن نرم

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جہاں یورپ میں اس وقت تیزی سے کورونا وائرس پھیل رہا ہے، وہاں حیران کن طور پر کچھ ممالک نے لاک ڈاؤن نرم کرنے کا اعلان کردیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈنمارک، آسٹریا اور جمہوریہ چیک نے عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کے باوجود لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کا اعلان کردیا اور 13 اپریل سے کچھ اداروں کو کام کرنے کی اجازت دے دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جمہوریہ چیک جیسے ملک نے سوئمنگ کرنے اور ٹینس کھیلنے جیسے کاموں کی بھی اجازت دے دی ہے جب کہ وہاں ہارڈ ویئر اور سائیکل کی مرمت کرنے والے دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت مل گئی۔

اسی طرح جمہوریہ چیک میں کچھ اور کاروباری اداروں کو کھولنے سمیت لوگوں کو کچھ دیگر سرگرمیاں کرنے کی اجازت بھی ہوگی۔

یورپی ملک ڈنمارک نے تو اسکول تک کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسی طرح کیسز کی رفتار کم رہی تو 13 اپریل کے بعد اسکول بھی کھول دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: تنقید کے باوجود سویڈن کا لاک ڈاؤن کرنے سے انکار

حکومت کے مطابق 15 اپریل سے ملک میں اسکولوں سمیت ڈے کیئر سینٹر اور دیگر اداروں کو کھولنے اور لوگوں کو کچھ سرگرمیاں کرنے کی اجازت ہوگی تاہم اس دوران حفاظتی انتطامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

ناروے کی حکومت نے بھی 13 اپریل کے بعد ملک میں کچھ نرمیاں کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو کم سے کم تعداد پر کچھ سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے تاہم حکومت نے واضح طور پر کاروباری اداروں کو کھولنے کی بات نہیں کی۔

مذکورہ ممالک کی طرح آسٹریا کی حکومت نے بھی 13 اپریل کے بعد ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کا اعلان کیا ہے۔

آسٹریا کی حکومت کے مطابق 14 اپریل سے ملک بھر میں کچھ دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی، ساتھ ہی لوگوں کو پارکس میں جانے کی بھی اجازت ہوگی۔

حکومت کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی جزوی طور پر کھول دیا جائے لیکن اس دوران فیس ماسک کو پہننا لازمی قرار دیا جائے گا اور کم سے کم لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے کو یقینی بنانے سمیت سماجی فاصلوں پر بھی عمل کیا جائے گا۔

ان ممالک کی طرح جرمنی نے بھی عندیہ دیا ہے کہ ملک میں آئندہ ہفتے کے بعد کچھ نرمیاں کی جا سکتی ہیں تاہم جرمنی کی حکومت نے واضح نہیں کیا کہ لاک ڈاؤن کو کب سے نرم کیا جا سکتا ہے۔

تاہم امکان ہے کہ جرمنی جیسے ممالک میں بھی 20 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں کچھ نرمیاں کی جا سکیں گی لیکن اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں