کورونا وائرس: دنیا کے امیر ترین شخص کی دولت میں 40 کھرب کا اضافہ

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2020
جیف بزوز پہلے ہی دنیا کے امیر ترین شخص تھے—فوٹو: اے ایف پی
جیف بزوز پہلے ہی دنیا کے امیر ترین شخص تھے—فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا کے 180 سے زائد ممالک میں ڈیڑھ ماہ سے جزوی لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگاری اور مالی نقصان میں اضافہ ہوا ہے، وہیں دنیا کے امیر انسانوں کی دولت میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں مالی، اقتصادی و کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہونے کی وجہ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پہلے ہی کہہ رکھا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کی مثال پچھلی کسی صدی میں نہیں ملتی۔

آئی ایم ایف کے مطابق 1930 کے گریٹ ڈپریشن (کساد عظیم) کے بعد دنیا میں مذکورہ معاشی بحران اپنی نوعیت کا پہلا بحران ہے۔

اسی طرح اقوام متحدہ (یو این) کی ذیلی تنظیم تجارت برائے ترقی (یو این سی ٹی اے ڈی) نے بھی کہا ہے کہ کورونا کی وبا سے دنیا عالمی معیشت کو 10 کھرب سے 20 کھرب ڈالر کے درمیان نقصان پہنچ سکتا ہے۔

امریکا سے لے کر چین اور روس سے لے کر برطانیہ تک کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے باعث جہاں امریکا میں بے روزگاری کی شرح ریکارڈ حد تک بڑھ گئی ہے اور وہاں پر 35 لاکھ سے زائد افراد بے روزگار بن چکے ہیں۔

وہیں براعظم افریقہ کے بھی 2 کروڑ مزدوروں و ملازمین کی نوکری ختم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے جب کہ بھارت، چین و پاکستان جیسے ممالک میں بھی لاک ڈاؤن کے باعث لاکھوں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔

مگر اس کے باوجود دنیا کے کچھ امیر ترین افراد کی دولت میں حیران کن طور پر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور سب سے زیادہ اضافہ دنیا کے امیر ترین شخص جیف بزوز کی دولت میں دیکھنے میں آیا ہے جس کی دولت میں کچھ ہی ہفتوں میں 24 ارب ڈالر یعنی پاکستانی 40 کھرب روپے سے زائد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص جیف بزوز کی دولت میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران 24 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور ان کی دولت 114 ارب ڈالر سے بڑھ کر 138 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے۔

جیف بزوز کی دولت میں ان کی آن لائن کمپنی ایمازون کے کاروبار بڑھنے کی وجہ سے ہوئی، جسے لاک ڈاؤن میں حیران کن طور پر اندازوں سے زیادہ آرڈرز ملے۔

رپورٹ مین اقتصادی اخبار بلوم برگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر سے آن لائن آرڈرز ملنے کے بعد ایمازون کے شیئرز میں 5 اعشاریہ سے بھی زیادہ اضافہ ہوا اور اس عمل سے دنیا کے امیر ترین شخص کی دولت میں بھی اضافہ ہوا۔

جیف بزوز پہلے ہی دنیا کے امیر ترین شخص تھے تاہم کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن سے ان کی دولت میں مزید اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘کورونا کی وبا نصف ارب لوگوں کو غربت میں دھکیل سکتی ہے‘

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نہ صرف ایمازون کے بانی بلکہ دیگر آن لائن کاروباری اداروں کے مالک ارب پتی افراد کی دولت میں بھی اربوں روپے کا اضافہ ہوا۔

کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران امریکی ملٹی پل مینیوفیکچرنگ کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی دولت میں بھی 10 ارب 40 کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی 15 کھرب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

ایلون مسک کی طرح آن لائن اسٹور وال مارٹ کے مالکان کی دولت میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح زوم ویڈیو ایپ کے مالک ایرک یووان کی دولت میں بھی 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

دوسری جانب اقتصادی ویب سائٹ مارکیٹ واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہونے کے باعث جہاں لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے، وہیں ارب پتی افراد کے پیسے بھی ڈوب گئے لیکن اس باوجود کچھ ارب پتی افراد کی دولت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن ارب پتی افراد نے تیل، گیس اور کروڈ آئل جیسے کاروباروں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی، ان کی دولت میں واضح کمی ہوئی تاہم جن افراد نے آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنیوں سمیت میڈیکل و طبی آلات تیار کرنے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی تھی ان کی دولت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ اضافہ چینی ارب پتی افراد کو ہی ہوا جنہوں نے آن لائن کاروبار کرنے والی کمپنیوں سمیت میڈیکل و طبی آلات بنانے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین کے 9 ارب پتی افراد کی دولت میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران اربوں ڈالر کا اضافہ ہوا اور جن کی دولت میں اضافہ ہوا، ان سب نے آن لائن کاروباری کمپنیوں سمیت طبی و میڈیکل آلات بنانے والی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

یمین الاسلام زبیری Apr 16, 2020 09:21pm
عقلمندوں کے لیے اشارہ کافی ہے کہ آن لائین تجارت میں بہت فائدہ ہے۔