کورونا کا خوف، روس میں لوگوں کی منفرد ذخیرہ اندوزی

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2020
روس میں اب تک 42 ہزار سے زائد کورونا کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے  — اے ایف پی فوٹو
روس میں اب تک 42 ہزار سے زائد کورونا کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے — اے ایف پی فوٹو

دنیا بھر میں لوگ نئے نوول کورونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن یا نقل و حرکت پر پابندیوں کے خوف سے گھروں پر خوراک، ٹوائلٹ پیپرز اور عام استعمال کی اشیا کا ڈھیر جمع کررہے ہیں، مگر روس میں لوگوں نے نقد رقم کو ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق مارچ کے اوائل سے اب تک روس میں لوگوں نے اے ٹی ایم اور بینکوں کی شاخوں سے 13.6 ارب ڈالرز (لگ بھگ 22 کھرب پاکستانی روپے) نکلوا لیے ہیں۔

صرف 7 ہفتے کے اندر اتنی رقم بینکوں سے نکلوائی گئی جو کہ 2019 میں اس طرح کی مجموعی ٹرانزیکشنز سے بھی زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق بینکوں سے پیسے نکالنے کی شرح میں اس وقت تیزی سے اضافہ ہوا جب روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں۔

مثال کے طور پر ان اقدامات کے تحت ایسے بینک اکائونٹس پر ٹیکس کے نفاذ کا اعلان ہوا جس میں 10 لاکھ روسی روبل سے زیادہ رقم ہوگی جبکہ آئسولیشن اقدامات کو مئی تک توسیع دے دی گئی۔

ماہرین کے مطابق اس کے بعد روسی عوام نے اسی خوف کے تحت پیسوں کو ذخیرہ کرنا شروع کردیا، جس کے باعث دیگر ممالک میں لوگ خوراک اور عام استعمال کی اشیا کو ذخیرہ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا 'لوگوں کو خوف ہے کہ قرنطینہ کے دوران بینک سروسز دستیاب نہیں ہوں گی، اسی ڈر کی وجہ سے وہ تیزی سے پیسے نکلوا رہے ہیں'۔

نقد رقم کا یہ ذخیرہ اس وقت کیا جارہا ہے جب روسی حکام کی جانب سے لوگوں اور کاروباری اداروں پر کرنسی نوٹوں کی بجائے ڈیجیٹل ادائیگیوں پر زور دیا جارہا ہے تاکہ وائرس کے پھیلائو کو سست کیا جاسکے۔

گزشتہ ماہ کنزیومر سیفٹی واچ ڈاگ Rospotrebnadzor نے روسی عوام پر زر دیا تھا کہ وہ کیش لیس ادائیگیوں کو ترجیح دیں، کیونکہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کرنسی نوٹوں پر کئی دن تک موجود رہ سکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مارچ کے آخر تک روسی حکام دعویٰ کررہے تھے کہ ملک میں کسی قسم کی وبا موجود نہیں اور بہت کم کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

مگر پھر کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا اور اب تک 43 ہزار کے قریب کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، 361 ہلاکتیں اور 3 ہزار سے زائد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

روس میں اس وبا کے مرکز ماسکو میں 30 مارچ کو لاک ڈائون کا نفاذ ہوا جس کے بعد ضروری کاموں کے علاوہ لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روک دیا گیا، اس کے بعد روس کے متعدد شہروں اور خطوں میں بھی ان پابندیوں کا اطلاق ہوا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران روس میں 6 ہزار سے زائد نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جو کسی ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز تھے مگر روسی صدر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ صورتحال قابو میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دیگر ممالک کے تجربات کا باریک بینی سے تجزیہ کررہے ہیں، ہم اپنے غیرملکی دوستوں اور ساتھیوں سے تعاون کررہے ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ کیا صورتحال ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں