مشرق وسطیٰ و خلیجی ممالک میں رمضان کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2020
رمضان المبارک میں تمام اسلامی ممالک میں روایتی کھانوں کے اسٹال لگائے جاتے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز
رمضان المبارک میں تمام اسلامی ممالک میں روایتی کھانوں کے اسٹال لگائے جاتے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز

مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مہینے رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہیں کئی اسلامی ممالک نے کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن و کرفیو میں نرمی کردی۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین و کویت سمیت مشرق وسطیٰ کے چند ممالک میں 24 اپریل کو رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا جب کہ پاکستان سمیت دنیا کے تمام اسلامی ممالک میں 25 اپریل سے رمضان کا آغاز ہوجائے گا۔

مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس اور اہم مہینے کی اہمیت رکھنے والے رمضان المبارک کے حوالے سے جہاں ہر سال تمام اسلامی ممالک میں خصوصی اقدامات اور ریلیف فراہم کیے جاتے ہیں۔

وہیں اس بار بھی کورونا وائرس کی وبا کے باوجود بھی اسلامی ممالک نے روزے داروں کی سہولت کے لیے نرمیوں کا اعلان کیا ہے۔

اس بار رمضان المبارک ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب دنیا بھر میں کورونا کی وبا پھیلی ہوئی اور دنیا کے 190 کے قریب ممالک میں جزوی یا سخت لاک ڈاؤن و کرفیو نافذ ہے،

دیگر ممالک کی طرح اسلامی ممالک میں بھی لاک ڈاؤن و کرفیو نافذ ہیں تاہم ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی کئی اسلامی ممالک نے لاک ڈاؤن یا کرفیو میں نرمی کرتے ہوئے محدود پیمانے پر سرگرمیوں کی اجازت دی ہے۔

سعودی عرب

اسلامی دنیا کے سب سے اہم ترین ملک سعودی عرب نے اگرچہ کورونا وائرس کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤں نافذ کرتے ہوئے عارضی طور پر عمرے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور تاحال سعودیہ نے کسی بھی دوسرے ملک سے حج کا معاہدہ بھی نہیں کیا۔

تاہم وہاں کی حکومت نے ماہ رمضان کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن و کرفیو میں نرمی کردی۔

سعودی حکومت نے محدود افراد کو صبح 9 سے شام 5 بجے تک گھروں سے نکلنے کی اجازت دے دی جب کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز تراویح بھی پڑھنے کی اجازت دے دی۔

گلف نیوز کے مطابق سعودی عرب میں اب لوگوں کو ضروری کام سے نکلنے کی اجازت ہوگی، جب کہ ماہ رمضان کے دوران ہوٹلز بھی کھلے رہیں۔

سعودی حکومت کے مطابق رمضان بھر میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز تراویح ادا کی جائے گی تاہم تراویح میں دوسرے لوگوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ حرمین شریفین کے ملازمین ہی نمازوں میں شرکت کر سکیں گے اور ساتھ ہی تراویح کو محدود کرکے 10 رکعت تک رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ساتھ ہی حکومت نے ہوٹلوں کو سہ پہر تین بجے سے لے کر صبح 5 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت بھی دے دی تاہم وہاں پر زیادہ لوگوں کو بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی وہاں پر رش کرنے کے عمل کو برداشت کیا جائے گا۔

متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے بھی رمضان المبارک کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے تقریبا تمام ریاستوں میں شاپنگ مالز کو کھولنے کی اجازت دے دی۔

گلف نیوز کے مطابق یو اے ای میں شاپنگ مالز دن 12 بجے سے لے کر رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے، تاہم وہاں لوگوں کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انتظامیہ کے مطابق شاپنگ مالز میں 60 سال سے زائد اور 12 سال سے کم عمر بچوں کا داخلہ ممنوع ہوگا اور شاپنگ مالز میں مجمع کی اجازت نہیں ہوگی۔

ساتھ ہی یو اے ای میں ہوٹلز بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم ہوٹل مالکان کو 25 سے 30 فیصد نشتوں پر ہی لوگوں کو فاصلے سے بٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شاپنگ مالز کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر میڈیکل آئسولیشن وارڈ کا قیام بھی کریں۔

متحدہ عرب امارات میں کچھ کاروبار 24 گھنٹے ہی کھلے رکھنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

ابو ظہبی سمیت چند ریاستوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی محدود پیمانے پر چلانے جب کہ مساجد میں با جماعت نماز و تراویح ادا کرنے کی اجازت بھی دی گئی تاہم نمازوں میں عام لوگوں کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی اور کم سے کم افراد کے ساتھ نمازیں ادا کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

مصر

مصری حکومت نے بھی ماہ رمضان کے پیش نظر کرفیو میں نرمی کرتے ہوئے ان کے اوقات میں کمی کردی ہے تاہم اب بھی وہاں پر رات 9 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ ہوگا۔

مڈل ایسٹ آئی کے مطابق مصری حکومت نے ماہ رمضان کے پیش نظر لاک ڈاؤن کو نرم کرتے ہوئے اشیائے ضروریات کے دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی ہے تاہم لوگوں کو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

مصر میں نماز تراویح سمیت اجتماعی افطار کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔

ترکی

ترکی نے بھی رمضان المبارک کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے لوگوں کو خریداری کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اشیائے ضروریات کے کاروبار کھولنے کی بھی اجازت دی ہے۔

اناطولو کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق لوگ سحر و افطار کے انتظامات کر سکتے ہیں تاہم انہیں مجمع کی اجازت نہیں ہوگی، کم سے کم لوگوں کے ساتھ سحر و افطار کا انتظام کیا جائے۔

حکومت نے افطاری و سحری کے لیے روایتی کھانے کی چیزیں فروخت کرنے والے کاروباری حضرات کو ہدایت کی ہے کہ وہ سحر یا افطار کے وقت ختم ہونے سے 2 گھنٹے قبل ہی اپنا کاروبار بند کردیں اور لوگوں کو جمع نہ ہونے دیں اور اس دوران سماجی دوری پر عمل کیا جائے۔

رمضان کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے والے دیگر ممالک

بنگلہ دیش میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے اشیائے ضروریات کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی جب کہ مساجد میں ایک درجن افراد کے ساتھ باجماعت نماز اور تراویح کی اجازت بھی دی ہے۔

بحرین نے بھی ماہ رمضان میں مساجد میں محدود افراد کے ساتھ نمازیں ادا کرنے اور اشیائے خورونوش کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ان ممالک کے علاوہ بھی تقریبا دنیا کے تمام اسلامی ممالک نے ماہ رمضان کے پیش نظر کچھ کاروبار کو کھولنے کی اجازت دی ہے، ایسے کاروبار میں کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرنے والی دکانیں، ہوٹل، بیکریاں اور روایتی کھانوں کے اسٹال شامل ہیں۔

انڈونیشیا، ملائیشیا، کویت، قطر، بھارت، پاکستان، مراکش، لبنان، شام، فلسطین اور اردن سمیت اگرچہ تمام تر اسلامی ممالک میں ماہ رمضان میں بھی نماز تراویح اور سحر و افطار کے اجتماعات پر پابندی عائد ہوگی تاہم تقریبا تمام ممالک نے روزے داروں کی سہولت کے لیے کچھ نرمی ضرور کی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں