لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار 6 تاجروں کی ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2020
عدالت نے کسی اور معاملے میں ان کی تحویل کی ضرورت نہ ہونے پر انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا فائل فوٹو:اے پی پی
عدالت نے کسی اور معاملے میں ان کی تحویل کی ضرورت نہ ہونے پر انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا فائل فوٹو:اے پی پی

ایک مقامی عدالت نے کراچی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتیجے میں حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبینہ تشدد اور دکانوں کو دوبارہ کھولنے کے الزامات میں گرفتار 6 تاجروں کی ضمانت منظور کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے آل سٹی ٹریڈرز الائنس کے صدر حماد پونا والا، محمد جاوید قریشی، محمد فیصل حسن زئی، ملک عقیل شیراز، محمد احسن اور محمد جاوید کے علاوہ چند نامعلوم تاجروں اور دکانداروں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، تشدد پر ابھارنے اور عوام کو خطرے سے دوچار کرنے کے الزام میں مقدمہ 22 اپریل کو درج کرکے گرفتار کیا تھا۔

ایک روز بعد حراست میں رکھے گئے تاجروں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے اسی طرح کی درخواستوں کو مسترد کرنے کے بعد مشترکہ طور پر ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: اسٹیج لاک ڈاؤن اور فنکار بھوک کی زد میں!

ہفتے کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ (جنوبی) ماہ رخ رشید نظامانی نے سرکاری پراسیکیوٹر اور دفاعی وکیل کے دلائل سننے کے بعد تاجروں کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا۔

جج نے ہر درخواست گزار کو ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض ضمانت دی۔

عدالت نے کسی اور معاملے میں ان کی تحویل کی ضرورت نہ ہونے پر انہیں جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا۔

چھوٹے تاجروں کے لیے ریلیف پیکج طلب

ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق لکی مروت کے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی اراکین نے حکومت سے لاک ڈاؤن سے متاثرہ چھوٹے تاجروں کے لیے خصوصی ریلیف پیکج کے اعلان کا مطالبہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا لاک ڈاؤن: نیٹ فلکس یوزرز میں تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ کا اضافہ

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری اطلاعات شفیع اللہ قریشی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت حکومت کی چھوٹے تاجروں کو ریلیف پہنچانے میں ناکامی پر فکر مند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے زائد کے لاک ڈاؤن نے کاروباروں کو بری طرح متاثر کیا ہے، بالخصوص لکی مروت جیسے پسماندہ ضلع کے چھوٹے تاجر بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’درزی، نائی، موچی سمیت دیگر کاروبار سے وابستہ تاجر گزشتہ ایک ماہ سے دکانیں بند ہونے کے باعث پریشانی کا شکار ہیں اور صوبائی و وفاقی حکومت انہیں ریلیف پہنچانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرسکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں