حیدر آباد: مٹیاری کی ضلعی انتظامیہ نے 22 اپریل کو مٹیاری کے دورے کے دوران گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سے ملنے والے 66 افراد کے کورونا ٹیسٹ کے لیے ضلعی ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) سے رابطہ کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دوم مٹیاری اشتیاق علی منگی نے 66 افراد کی ایک فہرست منسلک کردی جن کے ٹیسٹ کیے جانے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایم این اے منیر اورکزئی،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی میں کورونا کی تصدیق

مذکورہ فہرست سندھ کے وزیر ریونیو اور ریلیف مخدوم محبوب زمان کی جاری کردہ ہدایت کی روشنی میں بھیجی گئی ہے۔

صوبائی وزیر نے 28 اپریل کو حیدر آباد ڈویژنل کمشنر کو ایک علیحدہ مراسلہ بھی بھیجا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ 22 اپریل کو مٹیاری میں گورنر سندھ کے دورے میں شامل تمام افراد کو قرنطینہ اور ان کے طبی جانچ کریں۔

خیال رہےکہ عمران اسمٰعیل 22 اپریل کو حیدر آباد بھی گئے تھے۔

انہوں نے 22 اپریل کو شہاب ہال میں ایک بریفنگ میں شرکت کی تھی جو ڈپٹی کمشنر حیدر آباد فواد غفار سومرو نے دی تھی۔

مزید پڑھیں: گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی کورونا وائرس کا شکار

گورنر سندھ نے احساس کفالت مرکز قاسم آباد کا بھی دورہ کیا۔

اس کے بعد انہوں نے تحریک انصاف کے کارکن محسن گھمن کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی جمال صدیقی، حلیم عادل شیخ اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں عمران اسمٰعیل نے کہا تھا کہ 'مجھ میں کورونا کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے، لیکن اللہ کرم کرنے والا ہے اور میں اس کا مقابلہ کروں گا۔'

انہوں نے کہا تھا کہ 'عمران خان نے ہمیں مشکلات سے لڑنا سکھایا ہے اور میرے خیال میں یہ اس سے بلکل مختلف نہیں ہے جو ہم نے سیکھا ہے۔'

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان میں سیاسی رہنما کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

چند روز قبل متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بلدیات و دیہی ترقی کامران بنگش میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

کامران بنگش کا کورونا کا ٹیسٹ ہفتہ کو خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کی لیبارٹری میں ہوا جس کا نتیجہ مثبت آیا۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید کورونا وائرس کا شکار

دوسری جانب قبائلی ضلع اورکزئی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کو وائرس کی تصدیق کے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے آئیسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا تھا۔

قبل ازیں وزیر تعلیم سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سعید غنی نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ جیت لی اور وہ صحتیاب ہوگئے تھے۔

سعید غنی 23 مارچ کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

ٹوئٹر پر ہی ایک ویڈیو میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ روز میں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کروایا جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ تاحال جو علامات اس وائرس کی بتائی جاتی ہیں ان میں سے انہیں کچھ محسوس نہیں ہورہا اور وہ خود کو بالکل صحتمند محسوس کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعید غنی کورونا وائرس سے جنگ جیت کر صحتیاب ہوگئے

30 مارچ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ویڈیو ٹوئٹ میں سعید غنی نے بتایا کہ 'الحمدللّٰہ، آج میرے کورونا وائرس کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق میں بالکل صحت مند ہوں اور جہاں سے کام چھوڑا تھا سے وہیں سے دوبارہ شروع کروں گا۔'

24 اپریل کو سندھ سے جماعت اسلامی کے رکن صوبائی اسمبلی سید عبدالرشید میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

سید عبدالرشید لیاری سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس-108 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں کورونا وائرس کے دوران اپنی ٹیم کے ہمراہ سماجی سرگرمیوں میں مصروف تھا اور ڈاکٹرز کی ہدایت پر میں نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا اور مجھ میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں فوری طور پر ہوم آئسولیشن میں آ گیا ہوں، فی الحال کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں اور دو تین دن آئسولیش میں رہنے کے بعد میں ٹیسٹ دوبارہ کرواؤں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں