آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیموں میں 44 روپے تک کمی کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی۔

اوگرا نے یکم مئی سے پیٹرول 20 روپے 68 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، پیٹرول 5 روپے سستا

اتھارٹی کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بالترتیب 33 روپے 94 پیسے اور 24 روپے 57 پیسے کمی کی تجویز دی گئی ہے۔

اتھارٹی نے مٹی کا تیل 44 روپے 7 پیسے فی لیٹر کم کرنے کی تجویز بھی سمری میں شامل کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد کل وزارت خزانہ قیمتوں میں کمی سے متعلق اعلان کرے گی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 29 فروری کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے تک کمی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

گزشتہ ماہ 7 روپے کمی کا اعلان عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی کے پیشِ نظر کیا گیا تھا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔

لیکن اس کے برعکس وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بھرپور کوشش تھی کہ اوگرا کے اندازے سے صرف نصف قیمت کی کمی صارفین تک پہنچے اور باقی رقم کو ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر کے غیر متوقع فائدے کے طور پر اپنے پاس محفوظ کیا جائے۔

بعدازاں 24 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے ملک میں عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلنے کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں میں آنے والے تعطل اور اس کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے عوام اور مختلف شعبوں کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات میں فی لیٹر 15روپے کمی کا اعلان بھی کیا تھا۔

رواں ماہ کی 21 تاریخ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس کی طرح تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات دکھائی دیے تھے جہاں کے ایس ای-100 انڈیکس 3 اعشاریہ 21 فیصد کمی پر بند ہوا تھا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ کے فارن انسٹی ٹیوشنل سیلز کے سربراہ محمد فیضان نے کہا تھا کہ 'عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں تاریخی کمی کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی منفی رجحان رہا'۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی جانب سے نیویارک میں کورونا وائرس کے باعث تیل کی قیمت میں غیر متوقع طور پر منفی 37.63 ڈالر تک چھونے کے بعد اب مئی کے سودے 1.10 ڈالر فی بیرل پر ہوں گے۔

کورونا وائرس نے نہ صرف نیویارک کو متاثر کیا بلکہ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث صنعتیں اور کاروبار بند ہیں، اسی طرح پروازوں کا سلسلہ بھی بند کردیا گیا اسی وجہ سے تیل کے استعمال میں عالمی سطح پر کمی واقع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں