اس وقت سو سے زائد کورونا وائرس ویکسینز کی تیاری پر کام ہورہا ہے مگر ان میں سے 8 سے 10 نے مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی توجہ مرکوز کرالی ہے۔

بل گیٹس پہلے ہی اربوں ڈالرز ویکسیین کی تیاری پر خرچ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں اور ان کے فلاحی ادارے بل ینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے 25 کروڑ ڈالرز نئے نوول کورونا وائرس کے خلاف خرچ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

بل گیٹس حال ہی میں اعلان کرچکے ہیں کہ ان کا ادارہ اپنے تمام وسائل اس وبا کے لیے مختص کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

جمعرات کو بل گیٹس نے ایک بلاگ پوسٹ میں ویکسین کی تیاری اور تقسیم کے عمل پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے لکھا کہ ایک ویکسین کی تیاری میں 18 ماہ لگتے ہیں مگر ان کے خیال میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسن جلد از جلد 9 ماہ یا زیادہ سے زیادہ 2 سال میں تیار ہوجائے گی۔

انہوں نے لکھا 'ابھی 115 مختلف کووڈ 19 ویکسینز تیاری کے مراحل سے گزر رہی ہیں، میرے میں ان میں سے 8 سے 10 زیادہ بہتر نظر آرہی ہیں اور ہمارا ادارہ ان سب پر نظر رکھے گا'۔

بل گیٹس نے کہا کہ بہترین ویکسینز کے لیے مختلف اقسام کی حکمت عملی پر عمل کیا جانا چاہیے تاکہ جسم کو کووڈ 19 کے خلاف تحفظ مل سکے۔

انہوں نے لائیو اور ان ایکٹیو یعنی 2 اقسام کی ویکسینز کی وضاحت بھی کی۔

ان ایکٹیو ویکسین میں جراثیم کا مردہ ورژن استعمال کیا جاتا ہے جبکہ لائیو ویکسین میں کم مقدار میں زندہ جراثیم کو استعمال کیا جاتا ہے۔

بل گیٹس نے وضاحت کی کہ یہ طریقہ کار روایتی اور قابل اعتبار ہیں مگر ان کے لیے وسائل کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے جبکہ تیاری کا عمل سست ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا 'میں 2 نئے طریقہ کار آر این اے اور ڈی این اے ویکسینز کے حوالے سے زیادہ پرجوش ہوں'۔

ان کے بقول 'آپ کے جسم میں ایک جراثیم کو انجیکٹ کرنے کی بجائے جسم کو وہ جینیاتی کوڈ دیں جو جراثیم سے لڑنے کے لیے ایینٹی جین تیار کرنے میں مدد دے، جب یہ اینٹی جینز خلیات کے باہر نمودار ہوجائیں گے تو مدافعتی نظام ان پر حملہ آور ہوگا، اور سیکھے گا کہ مستقبل میں اس طرح کے جراثییم کو کیسے شکست دینی ہے، اس طرح آپ کا جسم ہی ویکسین تیار کرنے والا یونٹ بن جائے گا'۔

اگرچہ گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے آر این اے ویکسینز پر لگ بھگ ایک دہائی سے کام ہورہا ہے مگر اب بھی ان کی تیاری آسان نہیں اور بل گیٹس نے لکھا 'کووڈ کے نتیجے میں پہلی آر این اے ویکسن متعارف ہوسکتی ہے، ہمیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ یہ پلیٹ فارم کام کرے گا اور جراثیم کے خلاف مدافعت پیدا کرے گا؛ یہ بالکل ایسا ہے جیسے آپ اپنا کمپیوٹر سسٹم تیار کرتے ہیں اور اس کے ساتھ پہلا سافٹ وئیر بھیی تیار ہوتا ہے'۔

مگر کووڈ 19 کی ویکسین کے حوالے سے اہم ترین چیلنج یہ ہے کہ آج تک کسی کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار نہیں ہوئی۔

مگر مائیکرو سافٹ کے بانی کا کہنا تھا کہ حالات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک ایک ویکسین تیار نہیں ہوجاتی۔

انہوں نے کہا 'انسانیت کے لیے اس سے زیادہ فوری کام کوئی اور نہیں ہوسکتا کہ کورونا وائرس کے خلاف مدافعت پیدا کی جائ، اگر ہم معمول کی زندگی پر لوٹنا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک محفوظ اور موثر ویکسین تیار کرنا ہوگی'۔

تبصرے (0) بند ہیں