نیب ترمیمی آرڈیننس پر حکومت، اپوزیشن کے مذاکرات جاری ہیں، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 02 مئ 2020
جب وزیراعظم حکم دیں گے 24 گھنٹوں میں ٹرین چلادی جائے گی—تصویر:ڈان نیوز
جب وزیراعظم حکم دیں گے 24 گھنٹوں میں ٹرین چلادی جائے گی—تصویر:ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) چاہتی ہیں کہ نیب قوانین بدل دیے جائیں پھر چاہے 20ویں ترمیم بھی تبدیل کروالی جائے۔

لاہور میں وزیر ریلوے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ریلوے کی تنظیم نو کررہے ہیں اور ہم تیار ہیں جب وزیراعظم حکم دیں گے 24 گھنٹوں میں ٹرین چلادی جائے گی۔

شیخ رشید نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 30 ٹرینیں چلانے کے لیے تیار کردی گئی ہیں جبکہ تمام تر مشکلات کے باوجود تنخواہوں اور پینشن میں کٹوتی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیشِ نظر چین سے آنے والا طبی سامان اور تشخیص کے آلات نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ریلوے کو بھی فراہم کیے ہیں جو ہر اسٹیشن پر موجود ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر آئی پی پیز رپورٹ درست ہے تو مافیا نے ملک کا گینگ ریپ کیا، صدر مملکت

وفاقی وزیر نے کہا اس وقت بغیر آمدن کے 5، 5 ارب روپے تنخواہ دی گئی ہے اور اب صرف ایک تنخواہ کی گنجائش بچی ہے ورنہ ریلوے کو مزید سبسڈی لینی پڑے گی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ریلوے سے کسی ملازم یا افسر کو نہیں نکالا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ نیب کے ترمیمی آرڈیننس میں ابھی تبدیلی نہیں کی جائے گی جبکہ 18ویں ترمیم کے حوالے سے بھی وقت درکار ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماہِ رمضان کے بعد نیب دوبارہ متحرک ہوجائے گا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) چاہتی ہیں کہ نیب قوانین بدل دیے جائیں پھر چاہے 20ویں ترمیم بھی تبدیل کروالی جائے، تاہم اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے گردش کرتا مسودہ جعلی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے آئی پی پیز کو اہم بات چیت کیلئے طلب کرلیا

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، اس پر حکومت مجھ سے خفا ہوتی ہے لیکن میں حکومت سے کہتا ہوں کہ حکومت مجھے نہیں بتاتی بلکہ میرا اپنا ’مؤکل‘ مجھے بتاتا ہے کہ جو ترامیم اپوزیشن مانگ رہی ہے وہ ممکن نہیں۔

خاص طور پر انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) نے جن ترامیم کا مطالبہ کیا ہے وہ نیب کے ساتھ ایک مذاق ہوگا۔

ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید نےکہا کہ اگر وبا کے باعث موجودہ صورتحال پیدا نہ ہوتی تو اس سال میں ریلوے کا 6 ارب روپے تک کا خسارہ کم کرلیتا جو اب نہیں ہوسکتا۔

انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)، گندم چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اسی کی بنیاد پر اگلا انتخاب لڑیں گے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز والے بہت طاقتور ہیں، وہ ہر پارٹی کو چندہ دیتے ہیں، ہر جماعت میں ان کی شاخیں ہیں اسی طرح چینی مافیا ایسا مافیا ہے جو ہر کابینہ میں موجود ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آٹا، چینی اور آئی پی پیز کے معاملے کی تحقیقات فائلوں کی نذر نہیں ہوگی، شبلی فراز

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے اصل ڈکیت اور چور آئی پی پیز میں ہیں جو ہر جماعت کو چندہ دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کو لوگ نیب قانون کے ساتھ ملا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کچھ لو اور کچھ دو۔

شیخ رشید کے مطابق شہباز شریف پوری کوشش کررہے ہیں کہ بھائی کے آپریشن کے باعث باہر چلے جائیں لیکن ان کے ستارے گردش میں ہیں۔

لاک ڈاؤن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پاکستان میں کہاں لاک ڈاؤن ہے؟ کوئی لاک ڈاؤن نہیں مذاق ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا سب سے زیادہ متاثر شٹر والی دکانیں متاثر ہوئی ہیں، انہیں کھول دینا چاہیے کیونکہ پاکستان میں بے روزگاری کا ایک طوفان آرہا ہے جس کے باعث کروڑوں لوگ خطِ غربت سے نیچے آجائیں گے۔

فردوش عاشق اعوان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ اب آپ کو میڈیا پر نظر آئیں گی کیوں کہ میڈیا کی جس کو عادت ہوجائے وہ آسانی سے جاتی نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گندم چینی بحران کی فرانزک رپورٹ میں تاخیر وزیراعظم کی جانب سے نہیں ہوئی بلکہ یہ فرانزیک آڈٹ کرنے والوں کا مطالبہ تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں