پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق صدر کی صحت کے حوالے سے زیرگردش خبریں غلط ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان عامر فدا پراچا نے کہا کہ 'سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق سوشل میڈیا کے شوشے غلط ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جیالوں اور ہمدردوں کی دعاٶں سے آصف علی زرداری کی صحت ٹھیک ہو رہی ہے'۔

عامر فدا پراچا کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری 'جمہوریت دشمنوں کے دل میں مرد حر تیر کی طرح چبھ رہے ہیں'۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا میں سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں کی جارہی تھیں کہ ان کی صحت تشویش ناک ہے۔

مزید پڑھیں:آصف علی زرداری طبی معائنے کیلئے ہسپتال منتقل

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ان خبروں پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تھا جس کے باعث ان خبروں کو تقویت دی جارہی تھی تاہم سابق صدر کے ترجمان کے بیان سے تمام افواہیں دم توڑ چکی ہیں۔

یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کو جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کرپشن اور پارک لین پرائیویٹ لمیٹڈ اور پارتھینن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے لیے مالی معاونت میں غبن کے الزمات پر 10 جون 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد ابتدائی طور پر ان کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا تھا۔

بعد ازاں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار آصف زرداری کا عدالتی ریمانڈ دے دیا گیا تھا اور انہیں جیل منتقل کردیا تھا، جہاں ان کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) منتقل کردیا گیا تھا۔

آصف زرداری کو کمر درد، کمزوری، بے چینی سمیت صحت کے مختلف مسائل کی بنا پر ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

ڈاکٹروں کی تجویز پر پمز ہسپتال کو سب جیل قرار دے کر سابق صدر کو وہی رکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:سابق صدر آصف علی زرداری پمز ہسپتال سے رہا

پمز کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم خواجہ نے میڈیکل بورڈ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ’آصف علی زرداری کو چکر آنے، عارضہ قلب اور مثانے کی تکلیف کے باعث کہیں اور منتقل نہیں کیا جانا چاہیے'۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ آصف زرداری کو طبیعت کی خرابی کے باعث عدالت بھی نہیں لے جایا گیا تھا۔

بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری کو 12 دسمبر 2019 کو پمز ہسپتال سے ضمانت پر رہا کرکے کراچی منتقل کردیا گیا تھا اور انہیں معائنے کے لیے کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں