وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ طلبہ کو نویں اور گیارہویں جماعت کے نتائج پر پروموٹ کیا جائے گا اور انہیں 3 فیصد اضافی مارکس بھی دیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ’ہم نے ماضی کے تمام ڈیٹا کا جائزہ کیا جس سے ہمیں معلوم ہوا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے نتائج نویں اور گیارہویں سے بہتر تھے جس کی وجہ سے ہم نے طالب علموں کو ان کے امتحانی نتائج میں 3 فیصد اضافی مارکس دینے کا فیصلہ کیا‘۔

مزیدپڑھیں: ممکن ہے اسکول 6 سے 8 ماہ تک نہ کھلیں، وزیر تعلیم سندھ

وزیر تعلییم نے کہا کہ وہ طلبہ جو نویں اور گیارہویں جماعت کے امتحانات میں 40 فیصد مضامین میں فیل ہوئے انہیں محض پاسنگ مارکس دیے جائیں گے۔

شفقت محمود نے کہا کہ علاوہ ازیں چار ایسی کیٹیگری ہیں جن کے خصوصی امتحانات ہوں گے اور یہ ستمبر سے نومبر کے درمیان صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ گریڈ کو بہتر بنانے والے، گیارہویں اور بارہویں ویں جماعت کا مشترکہ امتحانات دینے والے، کچھ مضامین میں امتحانات دینے والے اور آخری کیٹیگری ان کی ہے جو 40 فیصد سے زیادہ مضامین میں فیل ہوگئے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ 12 ویں جماعت کے امتحان کی ٹرانسکرپٹ میں ہر مضامین کے نمبر نہیں بلکہ صرف مجموعی نمبرکا تذکرہ ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ اور ریگولر کی تقسیم کے بغیر تمام نویں اور گیارہویں کے طلبہ پروموٹ کردیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ’ٹیلی اسکول‘ چینل کیلئے وزارت تعلیم، پی ٹی وی میں معاہدہ

واضح رہے کہ وفاقی کے حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکولز، یونیورسٹیز سمیت تمام تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جس کے بعد بورڈ کے امتحانات سے متعلق قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی اسی فارمولے کا اپنایا اور آٹھویں جماعت کے بعد میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

صوبائی وزارت تعلیم سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں بورڈ کے امتحانات بھی نہیں لیے جائیں گے اور طلبہ کو اگلی جماعتوں میں ترقی دینے کے لیے موجودہ قانون میں تبدیلی کی جائے گی۔

سعید غنی نے بتایا تھا کہ بورڈ کے امتحانات کی منسوخی کا فیصلہ سندھ حکومت کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نے کیا۔

مزیدپڑھیں: ملکی پروازوں کی معطلی میں 11 اپریل تک کی توسیع

اس سے قبل انہوں نے کہا تھاکہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس چند روز میں بلایا جائے گا کہ جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز، ماہرین تعلیم، بورڈز اور جامعات کے سربراہان، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران اور تمام اعلیٰ تعلیمی سرکاری افسران ممبرز ہیں۔

خیال رہے کہ 26 فروری کو کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے 2 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یکم مارچ کو فیصلے میں توسیع کرتے ہوئے 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ برس 19 دسمبر کو چین میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا اور یہ وائرس اب تک دنیا کے 188 ممالک اور خطوں میں پھیل چکا ہے جس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 23 لاکھ سے تجاویز کرچکی ہے۔

اگر پاکستان کی بات کی جائے تو اب تک ملک میں مجموعی طور پر 24 ہزار 892 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 591 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

26 فروری کو ملک میں پہلا کورونا وائرس کا کیس رپورٹ ہوا تو ساتھ ہی تعلیمی اداروں کی بندش سمیت مختلف اقدامات اٹھائے گئے جو بعد ازاں لاک ڈاؤن کی صورت میں تبدیل کردیے۔

مزیدپڑھیں: حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

تاہم اس کے باوجود ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم نہیں ہوا اور مارچ اور اپریل کے مقابلے میں رواں ماہ کے آغاز سے ہی ایک نئی لہر دیکھنے میں آرہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں