ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 48 تک جا پہنچی

اپ ڈیٹ 18 مئ 2020
بچے کو پولیو مہم کے دوران ایک خوراک بھی نہیں پلائی گئی—تصویر: انسداد پولیو ویب سائٹ
بچے کو پولیو مہم کے دوران ایک خوراک بھی نہیں پلائی گئی—تصویر: انسداد پولیو ویب سائٹ

اسلام آباد: خیبر پختونخوا میں ایک اور پولیو کیس سامنے آنے کے بعد رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 48 تک جا پہنچی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی ادارہ صحت کے عہدیدار کے مطابق پولیو کا حالیہ شکار ایک 13 ماہ کا بچہ ہوا جس کے والدین ضلع بنوں کی یونین کونسل ماماخیل میں رہائش پذیر ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ بچے کی دونوں ٹانگیں مفلوج ہوگئی ہیں، خاندان کی سماجی و معاشی صورتحال اچھی نہیں ہے اور بچے کو پولیو مہم کے دوران ایک خوراک بھی نہیں پلائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پولیو کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے، رواں سال مجموعی تعداد 41 ہوگئی

انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران خیبرپختونخوا میں پولیو کے 20 کیس سامنے آچکے ہیں جبکہ سندھ میں یہ تعداد 17، بلوچستان میں 10 اور پنجاب میں ایک ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2019 میں پولیو کے 144 کیسز جبکہ سال 2018 میں 12 اور سال 2017 میں صرف 8 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے موثر طریقہ ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 44 ہوگئی

ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

دنیا میں صرف دو ممالک، پاکستان اور افغانستان، ہیں جہاں سے اس وائرس کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے۔

پاکستان پر عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو سے متعلق سفری پابندیاں بھی عائد ہیں جو بیرون ملک سفر کرنے والے ہر شہری کو ویکسینیشن کا سرٹفکیٹ دکھانا لازمی قرار دیتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں