بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چین سے زیادہ ہوگئی

اپ ڈیٹ 30 مئ 2020
ممبئی میں سب سے زیادہ 42 فیصد اموات اور 32 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں—فائل/فوٹو:اے ایف پی
ممبئی میں سب سے زیادہ 42 فیصد اموات اور 32 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں—فائل/فوٹو:اے ایف پی

بھارت کورونا وائرس سے شدید متاثرہونے والے ممالک میں شامل ہے اور اب یہاں ہلاکتوں کی تعداد دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین سے زیادہ ہوگئی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 175 افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

بھارت میں ہلاکتوں میں اضافے کے بعد مجموعی تعداد 4 ہزار 706 ہوگئی ہے جو گزشتہ برس دسمبر میں سب سے پہلے کورونا ک اشکار ہونے والے چین سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کورونا وائرس کا نیا مرکز بنتا جارہا ہے جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جبکہ ملک میں ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں اور گنجائش سے زائد مریض ہسپتالوں میں داخل ہیں۔

مزید پڑھیں:بھارت میں کورونا کے کیسز کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہوگئی

بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور مزید 7 ہزار 466 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے بعد مجموعی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار 799 ہوگئی ہے۔

ریاست مہاراشٹرا سب سے زیادہ متاثرہ ہے جہاں معاشی حب ممبئی میں مجموعی کیسز کا 36 فیصد اور 42 فیصد اموات ہوچکی ہیں۔

ہسپتالوں میں گنجائش سے زائد مریض

ممبئی میں مریضوں میں روزانہ اضافے سے ہسپتالوں کے حالات دگرگوں ہوچکے ہیں جہاں ہسپتالوں میں بستروں سے زیادہ مریض داخل ہوچکے ہیں۔

بھارت کے معاشی حب ممبئی میں ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 80 لاکھ افراد رہتے ہیں اور یہاں صحت کا نظام بدترین حالات کا شکار ہے۔

ممبئی میں مریض بستروں کے لیے کئی گھنٹوں اور دنوں تک انتظار کر رہے ہیں یہاں تک کہ کئی افراد بستر کے انتظار میں دم توڑ چکے ہیں۔

سوشل میڈیا میں جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک بستر میں ایک سے زائد مریض ہیں اور فرش پر بھی لیٹے ہوئے ہیں۔

ممبئی کے گنجان آباد علاقے دھراوی میں قائم سیون ہسپتال میں آکسیجن سلینڈر کی بھی کمی ہے جبکہ حکام کو مزید متاثرین کے داخل ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: بھارت میں ایک دن میں ریکارڈ 6 ہزار سے زائد کیسز

ہسپتالوں میں بستروں کی کمی کی رپورٹ کے بعد دباؤ کم کرنے کے لیے متبادل منصوبوں پر غور کیا جارہا ہے۔

ممبئی کی مقامی انتظامیہ کی ذمہ دار ایشوینی بھائید کا کہنا تھا کہ 5 ہزار افراد کی گنجائش کے اسٹیڈیم میں 500 بستروں پر مشتمل قرنطینہ کی سہولت بنادی گئی تھی جو شہریوں کی خدمت کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مزید نئی سہولیات ترتیب دینے کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے'۔

خیال رہے کہ ممبئی کی میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سرکاری عہدیداروں کو کم از کم 100 نجی ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کا حکم دیا گیا ہے جو شہر کے 24 زونز میں واقع ہیں اور یہاں مریضوں کے مزید بستر دستیاب ہوں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا صحت کا ناقص نظام جدید دور میں مزید کسی بڑے بحران کو برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتا۔

بھارت کی وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ برس جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں ہسپتالوں میں 7 لاکھ 14 ہزار بستر موجود تھے جو 2009 میں تقریباً 5 لاکھ 40 ہزار تھے۔

دوسری جانب لاک ڈاؤن اور دیگر بندشوں کے باعث بے روزگاری اور بھوک میں اضافہ ہوگیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے 25 مارچ کو لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد سے 10 کروڑ سے زائد افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔

مودی کے اقدامات پر تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ مودی کی حکومت نے بغیر کسی منصوبہ بندی کے لاک ڈاؤن نافذ کردیا جس کے نتیجے میں معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا اور پہلی مرتبہ مہاجرین کا بدترین بحران سامنے آگیا ہے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: روس، بھارت میں ریکارڈ اموات اور کیسز

خیال رہے کہ بھارت دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہوچکی ہے اور جرمنی کے بعد نوویں نمبر پر موجود ہے۔

دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکا ہے جہاں 17 لاکھ 76 ہزار 77 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ 3 ہزار 674 متاثرین ہلاک ہوئے۔

دوسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں 4 لاکھ 38 ہزار 812 کیسز او 26 ہزار 764 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 59 لاکھ 63 ہزار 44 تک پہنچ گئی ہے اور عالمی وبا نے 3 لاکھ 63 ہزار 905 افراد کی جان نگل لی ہے جبکہ 26 لاکھ 28 ہزار 359 افراد اس سے نجات حاصل کرچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں