بھارتی فورسز کی پُر تشدد کارروائیاں، 24 گھنٹے میں 9 کشمیری جاں بحق

اپ ڈیٹ 08 جون 2020
سیکڑوں کشمیریوں نے قابض بھارتی فوج کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا— فوٹو: اے ایف پی
سیکڑوں کشمیریوں نے قابض بھارتی فوج کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا— فوٹو: اے ایف پی

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی حالیہ ریاستی دہشت گردی کے دوران مبینہ جھڑپوں میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کم از کم 9 کشمیری جاں بحق ہوگئے۔

ڈان اخبار میں فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا کہ مقبوضہ وادی میں موجود قابض بھارتی فوج اور حریت پسندوں کے درمیان لڑائی میں اپریل سے اب تک کم از کم 50 حریت پسند جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اس دوران 23 بھارتی فوجی بھی مارے گئے۔

مزید پڑھیں: بھارت کشمیر بن رہا ہے!

بھارتی حکام اور مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حالیہ جھڑپ کا آغاز اس وقت ہوا جب وادی کے جنوبی حصے میں واقع گاؤں کو پولیس اور فوج نے مسلح افراد کی موجودگی کے شبہ پر گھیرے میں لے لیا تھا۔

بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ اس دوران جھڑپ شروع ہوگئی جس میں پانچ افراد مارے گئے۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ گھیرے میں لیے گئے گھروں میں مزید دو افراد کے موجود ہونے کا شبہ تھا۔

دوسری جانب ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ بھارتی فورسز نے ضلع شوپیاں میں پنجورہ کے علاقے کو بھی گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کے دوران چار کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا جس کے بعد 24 گھنٹے میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے کشمیریوں کی تعداد 9 ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر پر کسی قیمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آرمی چیف

ادھر سیکڑوں کشمیریوں نے قابض بھارتی فوج کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا اور بھارتی فوج پر پتھراؤ کرنے کے ساتھ ساتھ 'بھارت جاؤ، واپس جاؤ' کے نعرے لگائے۔

پولیس حکام کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسوگیس اور لوہے کے چھروں کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال پانچ اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی درجے کا خاتمہ کردیا تھا جس کے بعد سے وہاں مستقل کرفیو نافذ ہے۔

حالیہ مہینوں میں کرفیو میں کچھ نرمی کی گئی ہے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش مسترد کردی

واضح رہے کہ ان واقعات سے ایک دن قبل ہی سپور کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک نوجوان کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا جبکہ اس قتل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تھی۔

ادھر سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے کشمیر میڈیا سروس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ حریت رہنماؤں نے جاں بحق 9 کشمیری نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا کہتے ہوئے وادی میں قتل عام رکوانے کا مطالبہ کیا۔

جموں اینڈ کشمیر یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم کشمیریوں کی موت پر دنیا کا غیرسنجیدہ رویہ ہی قتل عام کی اصل وجہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں