دہشت گردوں کی مالی معاونت کے کیس میں جماعت الدعوۃ کے 4 رہنماؤں پر فرد جرم عائد

سربراہ جماعت الدعوۃ حافظ سیعد دیگر کے ہمراہ—فائل فوٹو: اے ایف پی
سربراہ جماعت الدعوۃ حافظ سیعد دیگر کے ہمراہ—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے کیس میں حافظ عبدالرحمٰن مکی سمیت جماعت الدعوۃ کے 3 دیگر رہنماؤں پر فرد جرم عائد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالرحمٰن مکی اور دیگر رہنماؤں ملک ظفر اقبال، یحییٰ عزیز اور عبدالسلام کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا گیا۔

جس کے بعد عدالت نے پروسیکیوشن (استغاثہ) کو 10 جون تک گواہان کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ جماعت الدعوۃ کے ان رہنماؤں کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے 2 مقدمات میں 11 سال قید

یاد رہے کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سال 2019 کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد، ساہیوال اور سردگودھا کے تھانوں میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید اور دیگر رہنماؤں کے خلاف 23 ایف آئی آرز درج کی تھیں۔

سی ڈی ٹی کی جانب سے ان پر مدارس اور مساجد کی زمینوں کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔

قبل ازیں حافظ سعید پر دیگر ملزمان کے ساتھ کم از کم 5 دیگر کیسز میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے، تاہم ملزمان کی جانب سے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے ' بین الاقوامی دباؤ' کے نتیجے میں مقدمات درج کیے۔

فروری کے مہینے میں عدالت نے ایسے ہی 2 مقدمات میں حافظ سعید اور ملک ظفر اقبال کو ہر کیس میں ساڑھے 5 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

عدالت کی جانب سے دونوں رہنماؤں کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق 11 این کے تحت سزا سنائی گئی تھی اور ہر ایک کو 5 سال قید بامشقت اور 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا جبکہ شق 11 ایف (2) کے تحت 6 ماہ مزید قید بامشقت اور 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ دونوں کیسز گوجرانوالہ میں رجسٹرڈ کیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ 1997 کے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے الزام میں جولائی 2019 میں جماعت الدعوۃ کے صف اول کے 13 رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید گوجرانوالہ سے گرفتار، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

محکمہ انسداد دہشت گردی نے مقدمات درج کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ الانفال ٹرسٹ، دعوت الارشاد ٹرسٹ، معاذ بن جبل ٹرسٹ وغیرہ جیسی فلاحی تنظیموں اور ٹرسٹ سے اکٹھا ہونے والی رقم اور فنڈز کو جماعت الدعوۃ نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کیا۔

سی ٹی ڈی نے ان تنظیموں پر اپریل 2019 میں پابندی عائد کردی تھی جہاں تفصیلی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ ان تنظیموں کے جماعت الدعوۃ اور ان کی قیادت سے روابط ہیں۔

اس کے بعد 17 جولائی کو حافظ سعید کو سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں