ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے بزرگ خاتون جاں بحق

اپ ڈیٹ 13 جون 2020
بھارتی فوج نے 10 جون کو بھی بلااشتعال فائرنگ کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
بھارتی فوج نے 10 جون کو بھی بلااشتعال فائرنگ کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

بھارت فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے حاجی پور سیکٹر کے ضلع حویلی کے گاؤں ہیلان بالا میں شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور ایک خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

ضلع حویلی کی پولیس کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے بغیر کسی وجہ کے صبح تقریباً ساڑھے 11 بجے فائرنگ شروع کی۔

پولیس عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت 75 سالہ عطرن بی بی کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے گھر کے برآمدے میں بیٹھی تھیں کہ ایک شیل آکر ان کے قریب گرا۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی جندروٹ سیکٹر پر فائرنگ سے 4 کشمیری زخمی

آزاد جموں و کشمیر کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اینڈ سول ڈیفنس کے سیکریٹری سید شاہد محی الدین قادری کا کہنا تھا کہ بھارتی پولیس نے نیزاپور سیکٹر کے ضلع حویلی، کھلنا اور لیپا سیکٹر کی وادی جہم کے ضلع میں بھی فائرنگ کی لیکن ابتدائی طور پر کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

رپورٹس کے مطابق گوئی، نکیال سیکٹر کے ضلع کوٹلی میں بھی بھارتی فورسز نے شدید شیلنگ کی جہاں ایک شہری زخمی ہوا اور چند گھروں کو نقصان پہنچا۔

ضلع کوٹلی کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سردار عمر فاروق کا کہنا تھا کہ 'گاؤں ڈیٹوٹ میں ایک شہری بری طرح زخمی ہوا جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ شدید اور بلاامتیاز تھی جو شام تک جاری رہی جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں :ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر پاکستان کا احتجاج،سینیئر بھارتی سفارتکار دفترخارجہ طلب

ان علاقوں کے شہریوں کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوج نے بھی بھارتی شیلنگ کا بھرپور جواب دیا۔

سول اور عسکری حکام کے مطابق بھارتی فوج نے رواں برس اب تک ایک ہزار 50 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

بھارتی فوج کی شیلنگ سے جانی نقصان کے علاوہ 23 گھر، 5 دکان مکمل طور پر جبکہ 212 گھر جزوی طور پر تباہ ہوگئے۔

وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر نے غیر مسلح شہریوں پر شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر اور ایل او سی پر انسانی حقوق کی بدترین پامالی اورجنگ بندی کی خلاف ورزی پر خاموشی توڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ 'مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید خراب ہونے سے قبل اور ایل او سی میں مسلط کی گئی غیر اعلانیہ جنگ کے خلاف اپنے مینڈیٹ کے مطابق توجہ دیں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلے کو حل کرلیا جائے'۔

یاد رہے کہ 10 جون کو بھارتی فوج نے ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ سے 2 بچے اور 2 خواتین زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:'بھارت کورونا اور دفاعی محاذ پر ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کیخلاف بیان بازی کررہا ہے'

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایل او سی سے منسلک جندروٹ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی فوج کی ڈیرا شیرخان، سندھارا اور بمروچ گاؤں میں بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 2 خواتین اور 2 بچے شدید زخمی ہوئے'۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'زخمیوں کو قریبی طبی مرکز منتقل کردیا گیا'۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'پاک فوج نے مؤثر جواب دیتے ہوئے ان بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے فائر کھولا گیا تھا'۔

قبل ازیں 5 جون کو پاک فوج نے ایل او سی کے قریب پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ایک اور بھارتی کواڈ کاپٹر (جاسوس ڈرون) کو مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جاسوس ڈرون ایل او سی کے ساتھ خنجر سیکٹر میں گرایا گیا اور اس اشتعال انگیزی کے دوران بھارتی کواڈ کاپٹر جاسوسی کے لیے پاکستانی حدود میں 500 میٹر تک گھس آیا تھا۔

اس ضمن میں بتایا گیا تھا کہ ’پاک فوج نے ایل او سی کے قریب رواں سال کا 8 واں بھارتی جاسوس ڈرون مار گرایا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے فضائی حملے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیں گے، وزیرخارجہ

بھارتی فوج نے 20 مئی کو ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں مارٹر گولے اور خودکار ہتھیار استعمال کرتے ہوئے سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کھانی اور اوولی گاؤں میں بھارتی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے 3 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے، جنہیں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی جارہی ہیں۔

بعد ازاں بھارت کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

اس سے قبل 17 مئی 2020 کو بھارتی فورسز کی جانب سے کی گئی بلا اشتعال فائرنگ سے جیجوٹ گاؤں کے 37 سالہ رہائشی محمد شفیع شدید زخمی ہوگئے تھے۔

اسی طرح 7 مئی کو ایل او سی سے ملحق نیزاپور اور رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں