کورونا وائرس کے نتیجے میں دنیا بھر میں سیاحت متاثر ہوئی ہے مگر وسط ایشیائی ملک ازبکستان پراعتماد ہے کہ وہاں گھومنے کے لیے آنے والے سیاحوں کو کووڈ 19 کا سامنا نہیں ہوگا۔

3 کروڑ سے زائد آبادی کے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے سخت لاک ڈاؤن کا اطلاق کیا گیا تھا اور وہاں کووڈ 19 کے صرف 19 کیسز سامنے آئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ازبکستان اتنا پراعتماد ہے کہ اس نے محفوظ سفری ضمانت نامی مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت وہاں آنے والے سیاح کو اگر کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے تو اسے 3 ہزار ڈالرز (5 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) دیئے جائیں گے۔

ازبکستان کے صدر شوکت مرزا ایوف نے گزشتہ دنوں ایک صدارتی فرمان پر دستخط کیے اور متاثرہ سیاح کو 3 ہزار ڈالرز علاج معالجے کی مد میں دیئے جائیں گے۔

برطانیہ میں ازبکستان کی سیاحتی سفیر صوفی ایبوٹسن کے مطابق 'ہم سیاحوں کو ازبکستان آمد پر یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں، حکومت اپنے حفاظتی اور صفائی کے نئے انتظامات کے حوالے سے پراعتماد ہے کہ وہ سیاحوں کو کووڈ 19 سے بچاسکے گی، اگر سیاحوں کو ازبکستان میں تعطیلات کے دوران کووڈ 19 کا سامنا ہوتا ہے تو ہم زرتلافی کریں گے'۔

مگر اس کی چند شرائط بھی ہیں، یعنی سیاحوں کو یہ 3 ہزار ڈالرز اسی وقت مل سکیں گے جب وہ کسی مقامی ٹورگائیڈ کے ساتھ سیاحت کریں گے۔

مقامی ٹور گائیڈز، رہائشی مقامات اور سیاحتی مقامات کو حکومتی سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوگی جس سے ثابت ہوسکے کہ وہ طے شدہ حفاظتی اور دیگر گائیڈلائنز پر عملدرآمد کررہے ہیں۔

فی الحال یہ ملک ان ممالک کے سیاحوں کے لیے کھلا ہے جہاں کورونا وائرس کا خطرہ بہت کم ہوچکا ہے جیسے چین، جاپان اور جنوبی کوریا۔

یورپی ممالک کے سیاحوں کو ازبکستان پہنچنے پر 14 دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔

ازبکستان میں حالیہ برسوں میں سیاحت کے شعبے پر زیادہ توجہ دی گئی ہے اور گزشتہ سال سے چوتھی ابھرتی ہوئی سیاحتی مارکیٹ قرار دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں