اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

اپ ڈیٹ 27 جون 2020
ملک کے متعدد علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہے—فائل فوٹو
ملک کے متعدد علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہے—فائل فوٹو

حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن والے تمام علاقوں میں کسی قسم کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

علاوہ ازیں پاور ڈویژن نے ڈسکوز کو پابند کیا ہے کہ اگر اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں لائن لاسز والے فیڈر بھی ہیں تب بھی ان علاقوں میں بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں اسمارٹ لاک ڈاﺅن کے دوران ایس او پیز پر عمل درآمد نظر انداز

بیان میں کہا گیا کہ ہر ڈسکو کے ساتھ سینڑل کنٹرول روم کے علاوہ مرکزی کنٹرول روم سے شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے تمام تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے 12 گھنٹوں تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے متعلق مختلف میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیا تھا۔

حالیہ گرمی اور کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن والے علاقوں میں بجلی کی بندش کی وجہ سے عوام کو ہونے والی 'شدید مشکلات' کا نوٹس لیتے ہوئے نیپرا نے تمام تقسیم کار کمپنیوں کو فوری طور پر تمام مسائل حل کرنے کی ہدایت کردی تھی۔

نیپرا نے کہا تھا کہ 'تقسیم کار کمپنیاں اپنے لائسنسز کی متعلقہ دفعات کے تحت صارفین کو بجلی بلاتعطل اور قابل اعتماد فراہمی کے پابند ہیں'۔

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ 'تمام تقسیم کار کمپنیوں کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ لوڈ شیڈنگ کو کم سے کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور اس سلسلے میں اتھارٹی کو فوری رپورٹ بھی جمع کروائیں'۔

دوسری جانب 26 جون کو وزارت توانائی نے کے-الیکٹرک (کے ای) کی جانب سے کراچی میں بجلی کی طویل بندش کو مارکیٹ میں فرنس آئل کی کمی کا ذمہ دار قرار دینے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کی فراہمی کے نظام میں موجود خامیاں اس مسئلے کو حل کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پورے خیبرپختونخوا میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کر رہے ہیں'

وزارت توانائی کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے میں سرمایہ کاری نہیں کی جس کی وجہ سے طلب عروج پر پہنچے کے وقت اسے مشکلات کا سامنا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 'وفاقی حکومت کراچی کے رہائشیوں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے'۔

کے الیکٹرک سے جاری کردہ بیان میں شہر میں بجلی کی بندش کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شدید گرم اور مرطوب موسم کی وجہ سے بجلی کی طلب 3 ہزار 450 میگاواٹ سے تجاوز کرچکی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز آنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس کی تعداد میں کچھ حد تک کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور اب تک ملک میں مجموعی طور پر دو لاکھ 832 لوگ متاثر جبکہ 4 ہزار 73 لوگ زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' متعارف کرانے والوں میں سے ہے، وزیر اعظم

ملک بھر میں آج (27 جون) کو مجموعی طور پر 3 ہزار 127 نئے کیسز اور 69 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ 2 ہزار 738 لوگ وائرس سے شفایاب ہوگئے۔

یاد رہے کہ ملک میں اس عالمی وبا کو 4 ماہ کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے اور اس عرصے کے دوران 4 ہزار سے زیادہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں جو باعث تشویش ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں