بھارت: تامل ناڈو میں پاور پلانٹ میں دھماکے سے 6 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2020
بھارت کے پاور پلانٹ میں مئی میں بھی دھماکا ہوا تھا—فائل/فوٹو:اے پی
بھارت کے پاور پلانٹ میں مئی میں بھی دھماکا ہوا تھا—فائل/فوٹو:اے پی

بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں این ایل سی انڈیا لمیٹڈ کے پاور پلانٹ میں دھماکے سے کم از کم 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دو مہینوں کے دوران پلانٹ میں دھماکے کا یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پاور پلانٹ کے پانچویں یونٹ میں دھماکا ہوا اور اس وقت مزدور پلانٹ کو دوبارہ فعال کر رہے تھے۔

این ایل سی کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ 'واقعے میں 6 افراد ہلاک اور دیگر 16 زخمی ہوئے جنہیں چنئی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت: کیمیکل پلانٹ سے زہریلی گیس کا اخراج، 9 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی عمریں 25 سے 42 سال کے درمیان ہیں اور ان میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین بھی شامل ہیں۔

زخمیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ متعدد زخمی 40 فیصد جھلس چکے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے ترجمان گورو سوامی ناتھن نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ 'دھماکے کے وقت بوائلر فعال نہیں تھا لیکن ہم اس کی تحقیقات کر رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یونٹ میں آگ لگنے کے بعد دھماکا ہوا جس سے مزدور اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے افراد زخمی ہوئے'۔

کمپنی کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ دھماکے میں زخمیوں کی تعداد 17 ہے اور ان میں سے 16 زخمیوں کو نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ایک زخمی کا علاج مقامی ہسپتال میں کیا جارہا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق 11 مزدوروں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے اور ان کا جسم 40 فیصد سے زیادہ جل گیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: کیمیکل فیکٹری میں سیلنڈر پھٹنے سے 12 افراد ہلاک

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ 'تامل ناڈو میں نیویلی پاور پلانٹ میں دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسوس ہوا اور ریاست کے وزیر اعلیٰ نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے'۔

امیت شاہ نے کہا کہ 'امدادی کام کے لیے سی آئی ایس ایف موقع پر موجود ہے اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں'۔

یاد رہے کہ بھارت کے این ایل سی پاور پلانٹ میں روان برس یہ دوسرا دھماکا ہے، اس سے قبل مئی میں اسی طرح کا دھماکا ہوا تھا اور کم ازکم 6 افراد ہلاک ہوئے۔

بھارت میں 2016 کے آخر میں سرکاری سطح پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں صنعتوں میں ہونے والے حادثات کے باعث روزانہ کم ازکم 3 افراد ہلاک اور 46 سے زائد زخمی ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ این ایل سی بھارت میں 6 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا کرنے والا پلانٹ ہے جس کے ملازمین کی تعداد 26 ہزار ہے، جس میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے 14 ہزار مزدور بھی شامل ہیں۔

این ایل سی تامل ناڈو میں قائم ہے جو مزدوروں کے لیے تیسری بدترین ریاست ہے، مہاراشٹرا اور گجرات پہلی دو ریاستیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں