سعودی عرب کو نشانہ بنانے والے حوثیوں کے 4 ڈرون گرائے، عرب اتحاد

04 جولائ 2020
ترکی المالکی نے کہا کہ حوثی باغیوں کے حملے کو ناکام بنانے کی صلاحیت ہے—فوٹو:اے ایف پی
ترکی المالکی نے کہا کہ حوثی باغیوں کے حملے کو ناکام بنانے کی صلاحیت ہے—فوٹو:اے ایف پی

عرب اتحادیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن کےحوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر داغے گئے 4 ڈرون کو ناکام بناتے ہوئے تباہ کردیا گیا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ڈرون کو یمن کی حدود میں بھی تباہ کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کے پاس صلاحیت ہے اور اس طرح کے خطرات سے نمٹنے کے قابل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کے تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ

کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ عرب اتحادی حوثی کے زیر اثر علاقوں سے داغے جانے والے ڈروں کو فوری طور پر ناکام بناسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادیوں نے شہریوں اور شہریوں کے املاک کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قانون کے مطابق تمام ضروری اقدامات کررکھے ہیں۔

خیال رہے کہ عرب اتحادیوں نے دو روز قبل ہی سعودی عرب کو مسلسل ڈرون اور بلیسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے پر حوثی باغیوں کے اہداف کو نشانے کے لیے فوجی کارروائی شروع کردی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس پر حوثی باغیوں کی جانب سے ڈرون حملے کیے گئے تھے۔

سعودی حکام کے مطابق ڈرون حملوں سے تیل کی تنصیبات میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس پر قابو پالیا گیا تھا۔

اس حملے کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی تھی جبکہ اس کے عسکری ترجمان نے کہا تھا کہ سعودی حکومت کو مستقبل میں بھی ایسے مزید حملوں کی توقع رکھنی چاہیے۔

سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد مارچ 2015 سے یمن میں حکومت مخالف حوثی باغیوں سے جنگ لڑ رہا ہے جبکہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے مسلسل کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں:یمن: حوثی باغیوں کے زیر اثر شہر صنعا پر سعودی فوجی اتحاد کے فضائی حملے

آرامکو پر حملے کے بعد امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے الزام لگایا تھا کہ ایران سعودی عرب میں تقریباً 100 حملوں میں ملوث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ کشیدگی ختم کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایران نے ’دنیا کی توانائی سپلائی‘ پر حملہ کیا۔

مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کی مذمت کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تیل کی عالمی منڈی مستحکم رہے جبکہ ایران کو اس کی جارحیت پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ایران نے سعودی عرب میں ہونے والے ڈرون حملے میں ملوث قرار دینے کے امریکی الزام کو مسترد کردیا تھا اور وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'پومپیو زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ میں ناکامی کے بعد اب ’زیادہ سے زیادہ دھوکا‘ دینے کی جانب چلے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں