بھارت: ایل جی پولیمر میں گیس اخراج پر جنوبی کوریائی سی ای او سمیت 11 افراد گرفتار

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2020
کیمیکل پلانٹ سے 7 مئی کی صبح زہریلی اسٹیرائن گیس کا اخراج ہوا تھا جس کی وجہ سے سونے والے کئی افراد کا دم گھٹ گیا تھا۔ رائٹرز:فائل فوٹو
کیمیکل پلانٹ سے 7 مئی کی صبح زہریلی اسٹیرائن گیس کا اخراج ہوا تھا جس کی وجہ سے سونے والے کئی افراد کا دم گھٹ گیا تھا۔ رائٹرز:فائل فوٹو

بھارتی پولیس نے ایل جی پولیمرز کے جنوبی بھارت میں قائم کیمیکل پلانٹ میں گیس کے اخراج کے 12 ماہ بعد کمپنی کے 12 اہلکاروں کو گرفتار کیا، واقعے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد میں کمپنی کے جنوبی کوریائی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی او ای) بھی شامل ہیں۔

ساحلی شہر وشاکھاپٹنم جہاں یہ پلانٹ قائم تھا، کے اعلیٰ پولیس افسر مینا کا کہنا تھا کہ 'سی ای او اور 2 ڈائریکٹرز سمیت 12 افراد کو منگل کی شام کو گرفتار کیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت کے امیر ترین شخص زوم اور گوگل میٹ کو ٹکر دینے کے لیے تیار

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد میں ایک جنوبی کوریائی ڈائریکٹر بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ کیمیکل پلانٹ سے 7 مئی کی صبح زہریلی اسٹیرائن گیس کا اخراج ہوا تھا جس سے سوئے ہوئے افراد دم گھٹ جانے کے باعث ہلاک ہوگئے تھے۔

رواں ہفتے حکومت نے ایک کمیٹی قائم کی جس نے تجویز دی کہ پلانٹ کو رہائشی علاقے سے منتقل کیا جائے اور کمپنی کے اعلیٰ عہدیداران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وادی گلوان تنازع، بھارت کو ایک اور کارگل کا سامنا؟

ان کا کہنا تھا کہ ایل جی کیمیکلز نے کوتاہی کی تھی اور ان کا انتباہی نظام ٹھیک طرح سے کام نہیں کرر ہا تھا۔

کمپنی نے اس حوالے سے رائے طلب کرنے کے لیے کی گئی ای میلز کا جواب نہیں دیا۔

مینا کا کہنا تھا کہ 3 سرکاری حکام کو کوتاہی برتنے پر معطل بھی کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں