وزیراعظم کا گندم کے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کا حکم

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2020
انہوں نے صوبوں کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا—تصویر: عمران خان فیس بک
انہوں نے صوبوں کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا—تصویر: عمران خان فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے تاکہ مارکیٹ میں اس کی مناسب داموں دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔

وزیراعظم ہاؤس میں آٹے اور گندم کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ملک میں گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جانا چاہیے‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ساتھ ہی انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی دکانداروں کو اپنی دکانوں کے باہر 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمتیں آویزاں کرنے کا پابند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: صوبوں کو اشیائے خورونوش کی ذخیرہ اندوزی روکنے کی ہدایت

اس کے علاوہ انہوں نے صوبوں کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا تا کہ ملک بھر میں آٹے اور گندم کی قیمتوں میں یکسانیت لائی جاسکے۔

اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی شہباز گل اور وفاقی وزرا سید فخر امام اور حماد اظہر نے بھی شرکت کی۔

دفتر وزیراعظم سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں چینی کی قیمت اور اس کی مارکیٹ میں دستیابی کا بھی جائزہ لیا گیا، چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کو گندم اور آٹے کی افغانستان اسمگلنگ روکنے کے لیے بریفنگ دی اور سیکریٹری پنجاب نے شرکا کو بتایا کہ صوبے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 860 روپے کا دستیاب ہے۔

مزید پڑھیں: ذخیرہ اندوزوں کو 3 سال قید، بھاری جرمانہ دینا ہوگا، آرڈیننس نافذ

وزیراعظم نے حکومت خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو گندم اور آٹے کی اسمگلنگ پر نظر رکھنے کے لیے اقدامات کرنے کی خصوصی ہدایت دی اور گزشتہ برس کی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ کو گندم جاری کرنے کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

فنانس کمیشن

دوسری جانب وفاقی کابینہ نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ صوبوں کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی فنڈز کی یکساں تقسیم کے لیے صوبائی مالیاتی کمیشنز تشکیل دیے جائیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات شبلی فراز نے بتایا کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں صوبائی مالیاتی کمیشن کے معاملات کی نگرانی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کریں گے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزرائے اعلیٰ اور اہم صوبائی وزرا عموماً اپنے حلقوں میں ترقیاتی فنڈز خرچ کرتے ہیں جس سے دیگر علاقوں میں احساس محرومی پید ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان ایسا سینیٹ الیکشن چاہتے ہیں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، شبلی فراز

لہٰذا صوبائی مالیاتی کمیشن کے تحت ہر ضلع ایک فارمولے کے تحت ترقیاتی فنڈز میں اپنا حصہ حاصل کرے گا۔

حج فنڈ

دریں اثنا وزیراطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے حج فنڈ کے ملائیشیا کے ماڈل کی تجویز پر غور کیا ہے جس میں قانونی رکاوٹوں کو دور کر کے اس پر عمل کیا جائے گا ساتھ ہی اداروں کی جانب سے پینشن فنڈز کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

کے الیکٹرک کے ٹیرف کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس پر کابینہ کے آئندہ اجلاس میں بات چیت کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں