بھارت کے سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی فائرنگ پر احتجاج

اپ ڈیٹ 19 جولائ 2020
بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کیا گیا—فائل/فوٹو:اے پی
بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کیا گیا—فائل/فوٹو:اے پی

پاکستان میں تعینات بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کرکے ایل او سی کے رکھ چکری اور بروہ سیکٹرز میں بلااشتعال فائرنگ کرکے شہریوں کو زخمی کرنے پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق'بھارت کے ایک سینئر سفارت کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریبی سیکٹرز میں 17 جولائی کو بھارتی فورسز کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج کے لیے طلب کیا گیا'۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 خواتین زخمی

انہوں نے کہا کہ 'مذکورہ واقعے میں دو معصوم خواتین زخمی ہوگئی تھیں'۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ 'بھارتی قابض فورسز کی ایل او سی کے سیکٹر رکھ چکری اور بروہ سیکٹر پر بلااشتعال اور اندھادھند فائرنگ سے گاؤن کیرنی سے تعلق رکھنے والی 35 سالہ شکیلہ بی بی اور گاہی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ نازیہ بی بی شدید زخمی ہوگئیں'۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

بیان کے مطابق بھارت نے رواں برس ایک ہزار 697 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 14 شہادتیں ہوئیں اور 133 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔

دفتر خارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی پر رکھ چکری اور بروہ سیکٹرز میں شہری آبادی پر فائرنگ کی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے کِرنی اور گاہی گاؤں سے تعلق رکھنے والی 2 خواتین زخمی ہوگئیں۔

قبل ازیں 13 جولائی کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں عمر رسیدہ خاتون جاں بحق ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی

6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی فوجیوں نے ایل او سی پر نکیال سیکٹر میں رات گئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا۔

اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔

اسی طرح 25 جون کو ایل او سی کے کریلا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے خاتون زخمی ہوگئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں