ایل این جی کیس میں شاہد خاقان، مفتاح اسمٰعیل کے اثاثے منجمد کردیے، نیب

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2020
نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد ہیں  —فائل فوٹو: اے ایف پی
نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد ہیں —فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے کہا ہے کہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کیس میں سابق وزیراعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔

نیب نے یہ بات شاہد خاقان عباسی کی گاڑی کے ٹرانسفر کے حوالے سے دائر ایک درخواست کی سماعت میں بتائی، احتساب عدالت میں مذکورہ سماعت جج اعظم خان نے کی۔

احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم کی ہمشیرہ سعدیہ عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئیں اور مؤقف اپنایا کہ شاہد خاقان عباسی ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے افراد میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے شاہد خاقان و دیگر کے خلاف ایل این جی کیس میں ریفرنس دائر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ اسی حکومت نے زیادہ ٹیکس دینے پر شاہد خاقان عباسی کو ایوارڈ دیا، نیب کی جانب سے صرف پریشان کیا جا رہا ہے۔

جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاع اسمٰعیل کے اثاثے منجمد کیے ہیں۔

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے منجمد کر کے ان کی جائیدادوں اور گاڑیوں کی ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ نیب نے شاہد خاقان عباسی کی فروخت شدہ گاڑی کا ٹرانسفر بھی روک دی ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کی ضمانت منظور

نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد ہیں کوئی چیز ٹرانسفر کرنی ہے تو اس کے لیے عدالت سے رجوع کرنا لازم ہے لیکن ملزمان کی جانب سے عدالت سے رجوع نہیں کیا گیا۔

چنانچہ عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد گاڑی ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

خیال رہے کہ ایل این جی ریفرنس میں نیب کی حراست میں 7 ماہ رہنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے 25 فروری کو شاہد خاقان کی ضمانت منظور کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی 2019 کو قومی احتساب بیورو نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گرفتار

ان پر الزام ہےکہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔

بعدازاں 3 دسمبر 2019 کو نیب نے احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں