چین، ٹک ٹاک کی امریکی 'چوری' قبول نہیں کرے گا، سرکاری میڈیا

اپ ڈیٹ 04 اگست 2020
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپ کو 15 ستمبر کو امریکا میں بند کرنے کی دھمکی دی تھی — فائل فوٹو / رائٹرز
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپ کو 15 ستمبر کو امریکا میں بند کرنے کی دھمکی دی تھی — فائل فوٹو / رائٹرز

چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا کہ بیجنگ اس کی ٹیکنالوجی کمپنی کی امریکی 'چوری' کو قبول نہیں کرے گا اور اس کے پاس واشنگٹن کے دباؤ کا جواب دینے کے لیے طریقے موجود ہیں۔

امریکا کی جانب سے چین کی ٹیکنالوجی کمپنی 'بائٹ ڈانس' پر کی اس کی معروف ویڈیو ایپلی کیشن 'ٹک ٹاک' کو فروخت کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسیز کے مطابق چین کے سرکاری اخبار 'چائنا ڈیلی' نے اپنے اداریے میں لکھا کہ 'ٹرمپ انتظامیہ، ٹک ٹاک کی ملکیتی کمپنی بائٹ ڈانس پر اس کے امریکی آپریشنز کو مائیکروسافؕ کو فروخت کرنے یا اسے بند کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے'۔

اداریے میں کہا گیا کہ 'اگرچہ چینی حکومت ملک میں امریکی کمپنیوں پر اسی طرح کی پابندیاں عائد کرنے میں احتیاط سے کام لے گی، لیکن اس کے پاس جواب دینے کے لیے کئی طریقے ہیں'۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی کمپنی کو کسی معاہدے پر پہنچنے کے لیے 45 روز کی مہلت دیے جانے کے بعد مائیکروسوفٹ نے پیر کے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کے کچھ حصے خریدنے کے لیے بائٹ ڈانس کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان کر دیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ وہ مائیکروسوفٹ کے ساتھ معاہدہ ہونے یا نہ ہونے، دونوں صورتوں میں قومی سلامتی کی بنیادوں پر ٹک ٹاک پر 15 ستمبر کو امریکا میں پابندی عائد کر دیں گے۔

'کھلم کھلا غنڈہ گردی'

منگل کے روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن نے ٹک ٹاک کے معاملے پر امریکا پر 'غنڈہ گردی' کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اس معاہدے سے مالی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ کاروباری معیشت کے اصولوں اور عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلو ٹی او) کی کاروباری آزادی، شفافیت اور غیر امتیازی سلوک کے اصلوں کے خلاف اور کھلم کھلا غنڈہ گردی ہے'۔

معروف ایپ کے خلاف امریکا میں قومی سلامتی کی بنیاد پر باضابطہ تحقیقات کی جارہی ہے، کیونکہ اس پر امریکی شہریوں کا بڑے پیمانے پر ذاتی ڈیٹا جمع کرنے اور بیجنگ کے مطالبے پر یہ ڈیٹا انتظامیہ سے شیئر کرنے کے لیے قانونی طور پر پابند ہونے کا الزام ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا: ٹک ٹاک میں بچوں کی رازداری کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات

چین نے ایپ خریدنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے امریکی اقدام کو سیاسی ہیرا پھیری قرار دیا تھا۔

وانگ وین بِن نے اپنی معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ 'امریکا، کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر قومی سلامتی کے معاملے کا غلط استعمال کر رہا ہے اور غیر منصفانہ طور پر مخصوص غیر امریکی کمپنیوں کو دبا رہا ہے۔'

بائٹ ڈانس نے تمام معاملے پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ مشکل اور ناقابل یقین مشکلات کے باوجود عالمی کمپنی بننے کے لیے پرعزم ہے۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک کے دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد صارفین موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں