پاکستان نے تجارت کیلئے چمن بارڈر کھول دیا

اپ ڈیٹ 14 اگست 2020
اعلیٰ سطح کے اجلاس میں صرف تجارتی مقصد کے لیے سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا—فائل فوٹو: ڈان
اعلیٰ سطح کے اجلاس میں صرف تجارتی مقصد کے لیے سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا—فائل فوٹو: ڈان

کوئٹہ: سخت سیکیورٹی کے ساتھ پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کے لیے افغانستان کے ساتھ چمن میں موجود سرحدی گزرگاہ کھول دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرحدی علاقے پر ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ بدھ اور جمعرات کو درآمد برآمد معاہدے کے تحت خشک میوہ جات اور دیگر اشیا سے لدے 317 ٹرکس پاکستان سے افغانستان میں داخل ہوئے۔

چمن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ سرحدی حکام نے کسٹم اور دیگر قانونی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان لے جانے والے 300 طویل ٹرکوں کو افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دی جو کئی ہفتوں سے چمن میں انتظار کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا 15 جولائی سے واہگہ بارڈر سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کرنے کا اعلان

عہدیدار نے کہا کہ افغانستان سے 180 خالی ٹرکس پاکستان آئے، یہ ٹرکس اور ان کے ڈرائیورز کووِڈ 19 کے باعث دونوں ممالک کی سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے افغانستان میں پھنسے ہوئے تھے۔

یہ ٹرکس افغانستان کے علاقے ویش منڈی میں ٹرانزٹ کا سامان اتار کر پاکستان واپس آنے کے منتظر تھے۔

چمن کے سینئر عہدیدار ذکااللہ درانی نے ڈان کو بتایا کہ ’سرحد کو صرف افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی بحالی کے لیے کھولا گیا ہے اور دیگر تجارتی سرگرمیاں اور پیدل سفر کرنے والوں کو دونوں ممالک کی سرحدی گزرگاہ عبور کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چمن میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں صرف تجارتی مقصد کے لیے سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے چمن بارڈر ایک روز کے لیے کھول دیا

اجلاس میں فرنٹیئر کور کے انسپکٹر جنرل میجر جنرل فیاض حسین شاہ، بریگیڈیئر لیاقت، حکومتی پارلیمانی کمیٹی کے اراکین اور مزدوروں اور تاجروں کے نمائندوں نے شرکت کی جس میں سرحد کی صورتحال کا جائزہ لیا اور سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرحدی گزرگاہ کو ایک ہفتے میں 4 روز تک کھلا رکھا جائے گا۔

تاہم وہ مزدور جو سرحد کے دونوں اطراف سے چھوٹی ڈیوٹی فری اشیا لا کر اپنا روزگار کماتے ہیں ان کے نمائندوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے اور چھوٹے تاجروں کے لیے سرحد کو ہفتے کے ساتوں روز کھلا رکھا جائے۔

چنانچہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے فیصلہ تمام اسٹاک ہولڈرز کے ساتھ ہونے والی آئندہ مشاورت میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چمن: سرحد پر سیکیورٹی فورسز اور مشتعل ہجوم میں جھڑپ، 3 افراد ہلاک

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 2 مارچ کو افغانستان کے ساتھ موجود سرحدی گزرگاہ چمن بارڈر بند کردیا گیا تھا۔

بعدازاں کچھ مواقع اور دنوں کے لیے چمن بارڈر کو کھولا بھی گیا تھا البتہ یہ دوبارہ مکمل طور پر معمول کے مطابق نہیں کھولی گئی جس کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد سرحد پار جانے کی منتظر تھی۔

اس سے قبل پاکستان نے کورونا وائرس کے قواعد پر عملدرآمد کے بعد ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت 15جولائی سے واہگہ بارڈر کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں