کانیے ویسٹ نے مزید امریکی ریاستوں میں نامزدگی فارم جمع کروادیے

اپ ڈیٹ 18 اگست 2020
کانیے ویسٹ اب تک 4 ریاستوں سے فارم حاصل کرچکے ہیں —فوٹو: اے پی
کانیے ویسٹ اب تک 4 ریاستوں سے فارم حاصل کرچکے ہیں —فوٹو: اے پی

معروف امریکی ریپر، گلوکار، انٹرپرینیور، پروڈیوسر اور آنے والے امریکی صدارتی انتخابات کے آزاد امیدوار 43 سالہ کانیے ویسٹ نے ریاست یوٹاہ سے بھی نامزدگی فارم حاصل کرلیے۔

کانیے ویسٹ نے گزشتہ ماہ 5 جولائی کو اچانک صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

ماضی میں وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی رہے تھے تاہم اس بار انہوں نے ان کی حمایت ختم کرکے خود میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔

کانیے ویسٹ نے گزشتہ ماہ 16 جولائی کو سب سے پہلے ریاست اوکلاہاما سے نامزدگی فارم حاصل کیے تھے۔

جس کے چند دن بعد انہوں نے ریاست جنوبی کیرولینا کے چارلسٹن شہر سے 20 جولائی کو انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔

# یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ کا امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان

چند دن پہلے خبر سامنے آئی تھی کہ کانیے ویسٹ نے ریاست الینوائے میں نامزدگی فارم حاصل کرنے کی درخواست واپس لے لی تھی، کیوں کہ نامزدگی فارم حاصل کرنے کے لیے اداکار کی ٹیم کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات میں کچھ جعلی دستاویزات بھی چلے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ کانیے ویسٹ نے ریاست یوٹاہ سے بھی نامزدگی فارم حاصل کرلیے اور وہ مذکورہ ریاست سے بھی آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اتریں گے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ریاست یوٹاہ کے الیکشن کمیشن کے دفتر نے تصدیق کی کہ کانیے ویسٹ نے نامزدگی فارم کے لیے ایک ہزار مقامی ووٹرز کی حمایت حاصل کرلی اور گلوکار کی ٹیم نے مقامی ووٹرز کے دستخط پر مشتمل دستاویزات جمع کرادیے۔

ریاست یوٹاہ سے قبل کانیے ویسٹ نے اوکلاہاما، آرکنساس اور کولاراڈو سے بھی نامزدگی فارم حاصل کرلیے ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ مزید چند ریاستوں سے نامزدگی فارم حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

مزید پڑھیں: کانیے ویسٹ نے امریکی صدارتی انتخابات کیلئے نامزدگی فارم جمع کرادیے

امریکا میں رواں برس تین نومبر کو 46 ویں صدر کے لیے انتخابات ہوں گے۔

اگرچہ نئے صدر کے لیے کانٹے کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے جوبائیڈن کے درمیان ہوگا۔

تاہم مذکورہ دونوں امیدواروں اور کانیے ویسٹ کے علاوہ بھی دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سمیت آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں اتریں گے۔

تمام صدارتی امیدواروں نے انتخابی مہم کا آغاز کر رکھا ہے اور متعدد شہروں میں جلسوں اور کانفرنسز میں خطاب کرتے ہوئے اپنی پالیسی کو عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں