پاکستانی نژاد سائنسدان ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی پہلی خاتون سربراہ نامزد

اپ ڈیٹ 18 اگست 2020
نرگس ماول والا یکم ستمبر کو  ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی نئی ڈین بنیں گی—فوٹو: میک آرتھر فاؤنڈیشن
نرگس ماول والا یکم ستمبر کو ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی نئی ڈین بنیں گی—فوٹو: میک آرتھر فاؤنڈیشن

پاکستانی نژاد کوانٹم ماہر فلکی طبعیات نرگس ماول والا کو میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے 5 اسکولز میں سے ایک ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی نئی ڈین نامزد کردیا گیا۔

ایم آئی ٹی نیوز کے مطابق وہ یکم ستمبر کو ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی نئی ڈین بنیں گی اور مائیکل سیپسر کی جگہ لیں گی۔

مائیکل سیپسر 6 سالہ سروس کے بعد فیکلٹی میں ریاضی کے ڈونر پروفیسر کے طور پر خدمات سرانجام دیں گے۔   رپورٹ کے مطابق نرگس ماول والا خلا میں کشش ثقل کی لہروں کی موجودگی کی تفصیلات معلوم کرنے کے باعث جانی جاتی ہیں جو انہوں نے لیزر انٹر فیرو میٹر گریویٹشنل-ویو آبزرویٹری(لیگو) [ Laser Interferometer Gravitational-Wave Observatory] کی ممتاز رکن کی حیثیت سے کی تھی۔

مزید پڑھیں: آئن اسٹائن تھیوری کی تصدیق میں پاکستانی نژاد سائنسدان کا کردار

نرگس ماول والا کو تحقیق اور درس و تدریس کے میدان میں خدمات کے باعث کئی اعزازات سے نوازا جاچکا ہے اور وہ 2015 سے شعبہ طبیعات کی ایسوسی ایٹ ہیڈ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وہ ایم آئی ٹی اسکول آف سائنس کی ڈین بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ نرگس ماول والا اس حوالے سے کافی پرجوش اور پُرامید ہیں، یہاں تک انہوں نے اسکول اور انسٹیٹیوٹ کو مجموعی طور پر درپیش غیرمعمولی چیلنجز کو بھی تسلیم کیا جو اس مشکل وقت میں اسے درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم اس لمحے میں ہیں جہاں بہت بڑی تبدیلیاں موجود ہیں، ہم ایک عالمی وبا اور معاشی چینلج کے وسط میں ہیں اور کم از کم امریکی تاریخ کے ایسے لمحے میں موجود ہیں جہاں نسلی اور سماجی انصاف مضبوط ہونا ناگزیر ہے۔

نرگس ماول والا نے کہا کہ لیڈرشپ پوزیشن پر ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس اہم اور پُرامید طور پر دیرپا اثرات مرتب کرنے کے مواقع موجود ہیں۔

دریں اثنا ایم آئی ٹی کے صدر ایل رافائیل ریف نے کہا کہ بطور محقق اور ماہر تعلیم کی حیثیت سے نرگس ماول والا کے لیے فصاحت ان کی قابلیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔   انہوں نے کہا کہ بطور ڈین ان کے تقرر سے متعلق ان میں موجود قائدانہ خصوصیات مجھے پرجوش کرتی ہیں، وہ قابل ہیں، باہمی تعاون سے مسئلہ حل کرنے والی ہیں، ایک عقلمند اور فیاض ساتھی، لاجواب سرپرست اور جامع امتیاز کی چیمپئن ہیں۔

ایم آئی ٹی کے صدر نے کہا کہ جب ہم اس انتہائی غیر معمولی تعلیمی سال کے آغاز کی تیاری کررہے ہیں تو مجھے یہ جان کر بہت سکون ملتا ہے کہ اسکول آف سائنس قابل ہاتھوں میں ہوگا۔   رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس خبر کا اعلان پرووسٹ مارٹن شمٹ نے ایک خط کے ذریعے ایم آئی ٹی کمیونٹی کو ای میل کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'میں ان کے ساتھ کام کرنے اور سائنسی مواقع، متعدی تجسس، حقیقت پسند انداز اور عملی دانشمندی کے اس احساس سے مستفید ہونے کا منتظر ہوں'۔   انہوں نے مزید لکھا تھا کہ مجھے اُمید ہے کہ آپ نرگس ماول والا کو مبارکب باد دینے میں میرا ساتھ دیں گے کیونکہ وہ اس نئے کردار میں بطور قائد اپنے عظیم تحائف ساتھ لائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: خلاء میں کشش ثقل: کوئٹہ کےعمران بھی تحقیق کاحصہ   خیال رہے کہ نرگس ماول والا کراچی کے پارسی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں انہوں نے کانونٹ آف جیسس اینڈ کوئن میری اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی اور وہاں کے انتظامی عہدیدار نے ڈان ڈاٹ کام کو اس کی تصدیق بھی کی۔

بعدازان وہ نوعمری میں میساچوسٹس میں واقع ویلسلے کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکا چلی گئی تھیں۔

انہوں نے 1990 میں طبیعات اور فلکیات میں ویلسلے کالج سے بی اے کیا اور 1997 میں ایم آئی ٹی سے طبیعات میں پی ایچ ڈی کیا۔

اس سے قبل وہ کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پوسٹ ڈاکٹورل ایسوسی ایٹ تھیں اور بعدازاں ریسرچ سائنسدان بنیں جہاں انہوں نے لیگو کے ساتھ کام کیا تھا۔

انہیں 2010 میں میک آرتھر فاؤنڈیشن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا بعدازاں 2016 میں وہ خلا میں کشش ثقل کی لہروں کی دریافت کرنے والے سائنسدانوں کی ٹیم کا حصہ بھی تھیں جس نے کائنات کے مطالعے کی نئی راہیں کھول دی تھیں۔

اس وقت ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ "ہم فلکیات کے لیے ایک نیا آلہ لارہے ہیں، ہم نے ایک نئی حس کا رخ کیا ہے، ہم دیکھنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اب ہم سن بھی سکیں گے'۔  

 

تبصرے (0) بند ہیں