پاکستان میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، جس کے ساتھ ہی نئے اسلامی سال 1442 کا آغاز بھی ہوگیا۔

کراچی میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن کی صدارت میں ہوا، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئیں، جس کے بعد باقاعدہ اعلان کیا گیا۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے مطابق یکم محرم الحرام 1442 ہجری جمعہ 21 اگست کو ہوگا جبکہ یوم عاشور (10 محرم) اتوار 30 اگست کو ہوگا۔

نوٹی فکیشن کا عکس
نوٹی فکیشن کا عکس

خیال رہے کہ 6 اگست کو حکومت نے کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائی گئی پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے مختلف مراحل میں ریسٹورنٹس، مارکیٹوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔

10 اگست کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے خبردار کیا تھا کہ اگر محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے قواعد و ضوابط اور ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو کورونا وائرس کے مریضوں میں بڑی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اجلاس میں وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے فورم کو بتایا تھا کہ محرم کے جلوسوں کے دوران صحت کے بارے میں جامع قواعد و ضوابط وضع کرنے کے لیے علمائے کرام سے معاونت لی جارہی ہے۔

مزیدپڑھیں: کربلا میں گزارے گئے عشرہ محرم کی چند یادیں

علاوہ ازیں 8 اگست کو وفاقی منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ محرم الحرام کے لیے ایس او پیز تیار کرلیے گئے ہیں جس کے تحت صرف رجسٹرڈ جلوسوں کو ہی باہر نکلنے کی اجازت ہوگی اور ان کے منتظمین کو کہا گیا ہے کہ تنگ گلیوں سے اجتناب کریں۔

اس کے علاوہ مقررین کو ماسک لازمی پہننا ہوگا جبکہ مجلس کے شرکا کی پہلی قطار سے کم از کم 6 فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔

خیال رہے کہ راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ نے شہر میں 37 مذہبی رہنماؤں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے اور محرم الحرام کے دوران 13 علما کے بیانات دینے پر بھی پابندی لگادی ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) انوارالحق نے ضلع میں 37 علما کے داخلے پر دو ماہ کے لیے پابندی عائد کرنے کی ہدایت جاری کی، یہ حکم اسپیشل برانچ اور مقامی پولیس کی طرف سے موصول اس اطلاع کے بعد جاری کیا گیا کہ یہ علما محرم میں امن و امان اور ہم آہنگی کو خراب کرسکتے ہیں۔

مزیدپڑھیں: این سی او سی کا محرم الحرام میں کورونا کیسز میں اضافے کا خدشہ

اس کے علاوہ محرم الحرام کے جلوس، مجالس اور تعزیے کے علاوہ 5 افراد یا اس سے زائد کے ایک ساتھ اکٹھے ہونے پر پابندی لگائی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ قابل اعتراض یا اشتعال انگیز وال چاکنگ، پوسٹرز، بینرز وغیرہ بھی لگانا ممنوع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں