مالم جبہ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کی رہائش گاہ میں آتشزدگی

اپ ڈیٹ 30 اگست 2020
امیرمقام کی رہائش گاہ میں سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی سمیت متعدد مہمان ٹھہرے ہوئے تھے—فوٹو:عمرباچا
امیرمقام کی رہائش گاہ میں سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی سمیت متعدد مہمان ٹھہرے ہوئے تھے—فوٹو:عمرباچا

پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا (کے پی) کے صدر انجینئر امیر مقام کی ضلع سوات کے علاقے مالم جبہ میں قائم رہائش گاہ میں شارٹ سرکٹ کے باعث ہونے والے آتشزدگی سے ان کا مکان خاکستر ہوگیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مالم جبہ میں امیر مقام کی رہائش گاہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی اور دیگر مہمان ٹھہرے ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:سیاحوں کیلئے ناران، کاغان اور شوگراں میں تمام ہوٹل دوبارہ کھل گئے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں امیر مقام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'مالم جبہ میں میری رہائش گاہ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی اور عمارت مکمل طور پرجل کر خاکستر ہوگئی'۔

—فوٹو:عمرباچا
—فوٹو:عمرباچا

انہوں نے لکھا کہ 'اللہ رب العزت کا شکر گزار ہوں کہ فیصل کریم کنڈی اور دیگر مہمان جو وہاں موجود تھے، محفوظ رہے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا'۔

امیرمقام کا کہنا تھا کہ 'بنگلے اور مکان تو پھر بھی بن جاتے ہیں لیکن انسان دوبارہ نہیں آسکتے'۔

رپورٹ کے مطابق عمارت کے جس حصے پر آگ لگی تھی وہ لکڑی سے بنا ہوا تھا۔

آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طورپر پہنچ کر امدادی کام شروع کیا اور دو گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد آگ کو بجھا دیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں کہا کہ 'مالم جبہ میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام کی رہائش میں آتشزدگی کا سن کر افسوس ہوا، اللہ کا شکر ہے کہ تمام لوگوں محفوظ ہیں'۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر نے ملک کے مختلف شہروں میں گھر بنائے ہیں، جن میں لاہور، اسلام آباد، سوات میں سنگوٹا اور مالم جبہ شامل ہے۔

امیر مقام کی آبائی رہائش گاہ ضلع شانگلہ میں پوران کے علاقے چھگام میں واقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عملے میں کووڈ 19 کیسز پر شوگران، ناران اور کاغان کے تمام سیاحتی ہوٹلز سیل

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے بندشوں کے خاتمے کے بعد مالم جبہ سمیت سیاحتی مقامات میں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ چند روز قبل چترال میں ایک ہوٹل کی بالکونی گرنے سے متعدد سیاح جاں بحق ہوئے تھے، جن کا تعلق پنجاب کے ضلع قصور سے تھا۔

خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی انتظامیہ نے رواں ہفتے ناران، کاغان اور شوگران سمیت سیاحتی مقامات میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر تمام ہوٹلز 3 روز بند رکھنے کے بعد دوبارہ کھول دیے تھے۔

ہوٹلز کو اپنے احاطے میں کلورین کا اسپرے اور کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والے اسٹاف کے اراکین کا قرنطینہ مکمل کرنے کی صورت میں دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔

مانسہرہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مقبول حسین نے کہا کہ ہوٹلز کو کھولنے کا فیصلہ سیاحوں کی بڑی تعداد کی شمالی اضلاع میں آمد کے پیش نظر کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں